- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
گوادر لوکل پاور اتھارٹی 17 میگاواٹ بجلی فراہمی پر رضامند
اسلام آباد: گوادر لوکل پاور اتھارٹی نے گوادر فری زون فیز ون اور ٹو کیلیے 17 میگاواٹ بجلی کی فراہمی پر رضامندی اور گوادر میں اقتصادی سرگرمیوں اور صنعتکاری کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
گوادر فری زون ون کیلیے تقریباً 5 میگاواٹ اور گوادر فری زون ٹو کیلیے 12 میگاواٹ کی درخواست کی گئی، واپڈا ملک کے پانی اور بجلی کے وسائل کے ریگولیشن، انضمام اور تیز رفتار ترقی اور دیکھ بھال کیلیے ایک ذمہ دار سرکاری ادارہ ہے۔
بلوچستان میں واپڈا کیسکو کیساتھ کام کرتا ہے جو گوادر سمیت تمام علاقوں میں بجلی کی تقسیم اور فراہمی کی ذمہ دار ہے۔
جی پی اے اہلکار نے گوادر پرو کو بتایا چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی نے واپڈا کے مقامی حکام سے بات چیت کی اور کم از کم مطلوبہ بجلی حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی، دونوں زونز کے لیے 17 میگاواٹ کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے جی پی اے دونوں اتھارٹیز کی تجاویز کا شامل کریگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔