- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
پانچ سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشان منسوخ
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انٹراپارٹی انتخابات منعقد نہ کروانے پر پانچ سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشان منسوخ کردئیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹرا پارٹی انتخابات نہ کرانے پر سنی تحریک سمیت پانچ سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشان واپس لے لیے۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق سنی تحریک، قومی یکجہتی پارٹی، ہیومن رائٹس پارٹی کے انتخابی نشان واپس لیے گئے ہیں جب کہ پاکستان امن پارٹی اور آل پاکستان تحریک کے انتخابی نشان بھی منسوخ کردئیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انٹراپارٹی انتخابات نہ کرانے پر کمیشن نے پانچوں جماعتوں کو نوٹس جاری کیے تھے لیکن پانچوں سیاسی جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن میں کوئی پیش نہ ہوا۔
الیکشن کمیشن کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابی نشان واپس ہونے سے پانچوں جماعتیں الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔