- گورنر سندھ کی سابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات
- بھارت نے 12پاکستانی ماہی گیروں کو رہا کر دیا،106 ماہی گیرتاحال بھارتی جیلوں مقید
- پرویزالہیٰ کے ڈرائیوراور گن مین سے شراب کی بوتلیں برآمد، مقدمہ درج
- لوگ بے روزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ
- عمران خان کا فواد چوہدری کے آئینی حقوق کیلیے چیف جسٹس کو خط
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، دہشت گرد کمانڈر ہلاک
- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
پانچ سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشان منسوخ

فوٹو فائل
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انٹراپارٹی انتخابات منعقد نہ کروانے پر پانچ سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشان منسوخ کردئیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹرا پارٹی انتخابات نہ کرانے پر سنی تحریک سمیت پانچ سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشان واپس لے لیے۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق سنی تحریک، قومی یکجہتی پارٹی، ہیومن رائٹس پارٹی کے انتخابی نشان واپس لیے گئے ہیں جب کہ پاکستان امن پارٹی اور آل پاکستان تحریک کے انتخابی نشان بھی منسوخ کردئیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انٹراپارٹی انتخابات نہ کرانے پر کمیشن نے پانچوں جماعتوں کو نوٹس جاری کیے تھے لیکن پانچوں سیاسی جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن میں کوئی پیش نہ ہوا۔
الیکشن کمیشن کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابی نشان واپس ہونے سے پانچوں جماعتیں الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔