نیپرا اختیارات کے غلط استعمال سے کے الیکٹرک کو فائدہ پہنچا رہا ہے، جماعت اسلامی

کورٹ رپورٹر  پير 3 اکتوبر 2022
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان و دیگر نے عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے جواب جمع کرایا (فوٹو فائل)

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان و دیگر نے عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے جواب جمع کرایا (فوٹو فائل)

 کراچی: جماعت اسلامی کراچی نے سندھ ہائی کورٹ میں کے الیکٹرک کیخلاف درخواست میں جواب الجواب جمع کرادیا، جس میں کہا گیا ہے کہ نیپرا اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے کے الیکٹرک کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان و دیگر نے عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے جمع کرائے گئے جواب الجواب میں کہا ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز عائد کرنے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے جارہے۔فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں وصول کی گئی رقم غیر قانونی ہے، جسے  صارفین کو واپس کرنے کا حکم دیا جائے۔ غیر قانونی چارجز کی وصولی، آئین کے آرٹیکل 4، 8،10 اور 24 کی خلاف ورزی ہے۔

جواب الجواب میں مزید کہا گیا کہ ایف اے سی مفروضے کی بنیاد پر عائد کیا جاتا ہے۔ نیپرا کو فرنس آئل، گیس اور بجلی کی خریداری سے متعلق تصدیق شدہ دستاویزات بھی پیش نہیں کی گئیں۔ یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ عوام کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ جواب الجواب میں کہا گیا کہ نیپرا اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے کے الیکٹرک کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔

جماعت اسلامی کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ فیول ایڈجسمنٹ چارجز سے متعلق کے الیکٹرک کا سسٹم جعلی ہے۔ کے الیکٹرک کے سسٹم میں آئے دن بریک ڈاؤن ،شٹ ڈاؤن اور لوڈ شیڈنگ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔ کے الیکٹرک شہریوں کو سہولت دینے کے بجائے ان پر مزید بوجھ بن گیا ہے۔

جواب کے مطابق کے الیکٹرک نے معاہدے کے مطابق بجلی کی پیداوار کیلیے سرمایہ کاری نہیں کی اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی اقدام کررہا ہے۔ نیپرا اور کے الیکٹرک کی نااہلی کی سزا عوام کو بھگتنا پڑتی ہے۔ نیپرا کو کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرنے کی ہدایت کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔