- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
آیت اللہ خامنہ ای نے مظاہرین کیخلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کی حمایت کردی
تہران: ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے مھسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر ملک بھر میں جاری احتجاجی مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کے طاقت کے استعمال کی حمایت کردی جس میں اب تک 90 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
العربیہ نیوز کے مطابق ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے ملک گیر مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کے عمل کی حمایت کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز کی بھرپور حوصلہ افزائی کی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایرانی شہر زاہدان میں ہنگامے؛ 5 اہلکاروں سمیت41 افراد ہلاک
ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا ہے کہ مظاہروں کی آڑ میں کچھ لوگوں نے سڑکوں پر عدم تحفظ کی فضا پیدا کی، قانون کو ہاتھ میں لیا اور یہ ملک میں فساد پھیلانے کی ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کی گئی سوچی سمجھی سازش ہے جس کے پیچھے امریکا اور اسرائیل ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا کہ پولیس سمیت ہماری سیکورٹی فورسز کا فرض ایرانی قوم کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے لیکن جو پولیس پر حملے کرتے ہیں وہ ایرانی شہریوں کو غنڈوں، ڈاکوؤں اور بھتہ خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑنا چاہتے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : مھسا امینی ہلاکت پر تہران اور مشہد میں بھی ہنگامے پھوٹ پڑے؛ 133 ہلاکتیں
یاد رہے کہ حجاب درست طریقے سے نہ کرنے کے الزام میں گرفتار 22 سالہ مھسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر دو ہفتوں سے مظاہرے جاری ہیں اور ان مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔