بھارتی انتہا پسندوں نے سیف علی خان کو ’مسلمان دہشتگرد ‘قرار دے دیا

ویب ڈیسک  منگل 4 اکتوبر 2022
سیف علی خان کی’آدی پروش‘فلم آئندہ برس جنوری میں ریلیز کی جارہی ہے (فائل فوٹو)

سیف علی خان کی’آدی پروش‘فلم آئندہ برس جنوری میں ریلیز کی جارہی ہے (فائل فوٹو)

ممبئی: بالی ووڈ کے چھوٹے نواب سیف علی خان کی نئی فلم ’ آدی پروش‘ کا ٹیزر  یلیز ہوتے ہی  فلم تنقید کی زد میں آگئی۔

سوشل میڈیا پر بھارتی انتہا پسندوں نے سیف علی خان کی نئی فلم کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اداکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بھارتی انتہا پسندوں کا کہنا ہے کہ فلم میں روان کے بجائے مسلمان دہشتگرد کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے اور ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو تکلیف پہنچائی ہے۔

سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین نے فلم کا ٹیزر دیکھنے کے بعد سیف علی خان اور ان کی فلم کے خلاف بائیکاٹ مہم کا آغاز کرتے ہوئے اداکار کو ’مسلمان دہشتگرد‘ قرار دیا ہے۔

مذہبی تناظر میں بنائی جانے والی اس فلم کے مرکزی کرداروں میں سیف علی خان کے علاوہ پرابھاس، کیرتی سینن اور سنی سنگھ نظر آئیں گے۔


فلم میں سیف علی خان کے ساتھ ساتھ کیرتی سینن کو بھی تنقید کا سامنا ہے، ساتھ ہی فلم میں استعمال کیے گئے ویژولز اور اسپیشل ایفیکٹس کے باعث اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دیوتاؤں کو موجودہ دور کے لباس اور ان کی زلفوں کو لے کر بھی  ان پر شدید تنقید کی گئی، بھارتی مداحوں کا کہنا ہے کہ انہیں یہ سب دیکھ کر بےحد مایوسی ہوئی ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس فلم کو بنانے کے لیے 500 کروڑ بھارتی روپے کے اخراجات آئے جبکہ فلم آئندہ برس جنوری میں ریلیز کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ’ آدی پروش ‘ ایک مذہبی افسانوی فلم ہے جس میں ہندی اور جنوبی بھارت کے سپر اسٹارز ایک ساتھ جلوہ گر ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔