- ایل پی جی کی قیمت میں 15روپے فی کلو مزید اضافہ
- ایم ایل ون منصوبہ،ایشیائی ترقیاتی بینک نے تعاون کی پیشکش کردی
- لائیک، شیئر اور فالوورز برائے فروخت
- سندھ ہائیکورٹ، کم سے کم تنخواہ 25 ہزار کے احکامات پر عملدرآمد کرانے کا حکم
- کراچی میں سیکیورٹی کمپنی سے 180جدید ہتھیار اور وردیاں لوٹ لی گئیں
- شہریوں سے لاکھوں روپے بٹورنے والے جعلی پولیس اہلکار گرفتار
- شین وارن کی 20.7 ملین ڈالر کی وصیت سامنے آگئی
- گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کرکٹرز کی آمد ہفتے کو ہوگی
- ’’میری پرفارمنس اچھی نہیں کیویز کیخلاف سرفراز کو کھلائیں‘‘، محمد رضوان
- استعفوں کی منظوری معطل؛ 43 پی ٹی آئی ارکان کو پارلیمنٹ پہنچنے کی ہدایت
- وٹامن ڈی ذیابیطس سے پہلی کیفیت کو مکمل مرض سے روک سکتی ہے
- دنیا کے سب سے بڑے ’کیک لباس‘ کی ویڈیو وائرل
- زمین کی طرح دن اور رات رکھنے والا سیارہ دریافت
- کوٹری میں پشاور سے کراچی جانے والی علامہ اقبال ایکسپریس کو حادثہ
- قصور میں پولیس کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 33 کروڑ کا تیل برآمد
- وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں دہشت گردی کا ملبہ میڈیا کے سر ڈال دیا
- نئی دہلی؛ مسلمانوں کی بے دخلی مہم کیخلاف احتجاج؛ محبوبہ مفتی گرفتار
- وفاق کا الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کیلئے اضافی گرانٹ دینے سے انکار
- پنجاب میں پیٹرول ذخیرہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم
- کراچی میں کمسن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم مانسہرہ سے گرفتار
پشاور ہائی کورٹ تعلیمی اداروں میں جلسوں اور مصروف سڑکوں پر احتجاج پر برہم

تعلیمی ادارے تعلیم کے لیے ہوتے ہیں اس میں سیاسی سرگرمیاں نہیں ہونی چاہئیں، اسمبلی چوک پر کوئی احتجاج نہ کرے، چیف جسٹس (فوٹو : فائل)
پشاور ہائی کورٹ تعلیمی اداروں اور شہر کی مصروف سڑکوں پر جلسوں اور احتجاج پر برہم ہوگئی.
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایک مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید خان نے کہا کہ اسمبلی چوک اور ہائیکورٹ کے سامنے کوئی احتجاج نہ کرے، تعلیمی اداروں میں بھی جلسے نہیں ہونی چاہئیں، تعلیمی ادارے تعلیم کے لیے ہوتے ہیں اس میں سیاسی سرگرمیاں نہیں ہونی چاہئیں۔
جسٹس قیصر رشید خان نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب حکومت کو اس تشویش سے آگاہ کریں، اب دوسرا گروپ بھی وہاں پر جمع ہونے کی کوشش کررہا ہے، اسمبلی چوک میں کوئی احتجاج نہ کرے کیوں کہ وہاں احتجاج سے پورے شہر کا ٹریفک کا نظام متاثر ہوتا ہے، حکومت کیا کررہی ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل شمائل بٹ نے کہا کہ آئی جی پولیس اور انتظامیہ کو اس حوالے سے آگاہ کرے گے، اس حوالے سے آج چیف سیکریٹری سے میٹنگ بھی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ یہ انتظامیہ کی بھی ناکامی ہے، احتجاج کرنے والے پیراشوٹ سے نہیں آتے یہ جہاں سے آتے انہیں وہیں پر روک دیں تاکہ اسمبلی چوک اور ہائیکورٹ کے سامنے کوئی احتجاج نہ کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔