کسٹمز نے 35 کروڑ 43 لاکھ روپے کی اسمگل شدہ اشیاء ضبط کرلیں

احتشام مفتی  منگل 4 اکتوبر 2022
بدنام اسمگلر نبی بخش کو گرفتار کیا گیا جو نیٹ ورک چلانے والے سرغنوں میں سے ایک ہے، ایڈیشنل ڈائریکٹر رضوان بشیر (فوٹو: فائل)

بدنام اسمگلر نبی بخش کو گرفتار کیا گیا جو نیٹ ورک چلانے والے سرغنوں میں سے ایک ہے، ایڈیشنل ڈائریکٹر رضوان بشیر (فوٹو: فائل)

 کراچی: کسٹمز نے ستمبر میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 35 کروڑ 43 لاکھ روپے مالیت کی اسمگل شدہ اشیاء ضبط کرلیں۔

ترجمان کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے ستمبر کے دوران 47 مقدمات درج کرکے ستمبر 2021ء کے مقابلے میں 15.1 فیصد کے اضافے سے 35 کروڑ 43 لاکھ روپے مالیت کی اسمگل شدہ اشیاء ضبط کرلیں۔

ریجنل ڈائریکٹوریٹ لاہور نے ڈائریکٹر جنرل فیض احمد چدھڑ کی قیادت میں کثیر الجہتی حکمت عملی اپناتے ہوئے خطے میں انسداد اسمگلنگ اور انفورسمنٹ مہم کو نئی شکل دی۔

ستمبر 2022ء میں ڈائریکٹر صائمہ شہزاد اور ایڈیشنل ڈائریکٹر رضوان بشیر کلیار نے خفیہ نیٹ ورک سے موصول ہونے والی اطلاعات پر کارروائیاں کیں۔

ان کارروائیوں میں 6 کروڑ 58 لاکھ روپے مالیت کے 29,064 کلوگرام فیبرک، 4 کروڑ 95 لاکھ مالیت کی نان کسٹم پیڈ 10 گاڑیاں، 57 ملین روپے کے ٹائرز، اسکریپ، الیکٹرانکس مصنوعات، اسمگل شدہ سگریٹس، اخروٹ، پیرافن ویکس، اسکمڈ دودھ  و دیگر مختلف متفرق اشیاء جن میں ایرانی شاپنگ بیگ، سیاہ چائے، زیرہ، آٹو پارٹس گارمنٹس، مصنوعی زیورات، گوند کی چھڑیاں وغیرہ کو ضبط کیا گیا۔

ڈائریکٹوریٹ کی انفورسمنٹ برانچ نے ستمبر 2022ء کے دوران 54.9 ملین کی ڈیوٹی وٹیکس کی چوری کے خلاف 5 مقدمات درج کیے ہیں۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر رضوان بشیر نے ایکسپریس کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ نے انتظامی کارروائیوں کے ذریعے اپنے فنکشنل دائرہ کار کی نگرانی کو بہتر بنایا ہے تاکہ ڈیوٹی/ٹیکس کی چوری کے خلاف فوری کاروائی کرتے ہوئے جائز سرکاری ریونیو کے کسی بھی نقصان سے محفوظ رکھا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ اس حکمت عملی کے تحت ڈائریکٹوریٹ کی انویسٹی گیشن اینڈ پراسیکیوشن برانچ نے 30 ستمبر 2022ء کو بدنام اسمگلر نبی بخش کو گرفتار کیا جو خطے میں اسمگلنگ کے نیٹ ورک کو چلانے والے سرغنوں میں سے ایک ہے۔

استغاثہ کی جانب سے انتھک کوششوں کی وجہ سے، مذکورہ ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر ڈائریکٹوریٹ کی تحویل میں لے لیا گیا ہے تاکہ اس کے خلاف اسمگلنگ کے الزام میں درج ایف آئی آر کی تفتیش کی جاسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔