- (ن) لیگ کا شاہد خاقان کے پارٹی عہدے سے استعفے کی تصدیق سے گریز
- بنگلہ دیش پریمئیر لیگ؛ کون سے پاکستانی کرکٹرز کو لیگ کھیلنے کی اجازت مل گئی؟
- گردشی قرضے سے جان چھڑانے کیلیے نیا غیرحقیقت پسندانہ منصوبہ
- پشاور پولیس لائنز خودکش دھماکے میں شہدا کی تعداد 101 ہوگئی
- ایران کی گیس پائپ لائن مکمل نہ کرنے پر پاکستان کو 18 ارب ڈالر جرمانے کی دھمکی
- پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے گھر پرپولیس کی بھاری نفری کا چھاپا
- پی ایس ایل 8؛ 21 غیر ملکی اسٹارز پہلی بار جگمگانے کیلیے تیار
- عالمی منڈی میں خام تیل کے نرخوں میں گراوٹ کا عمل جاری
- 6 ماہ میں پاکستانی مصنوعات کی برآمد میں امریکا سرفہرست
- ریکوڈک، بیرک کی بلوچستان کو 3 ملین ڈالر کی پہلی ادائیگی
- بیرون ملک سے ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 11.21 فیصد کمی
- ایران میں سڑک پر ڈانس کرنے والے جوڑے کو 10 سال قید کی سزا
- شپنگ ایجنٹ نے 500 کنٹینرز غائب کر دیے
- دودھ کے ساتھ کافی زیادہ مفید قرار
- 2024 میں فولڈ ایبل آئی پیڈ کی لانچ متوقع
- پاک بھارت ’’آن لائن کرکٹ سیریز‘‘
- معاشی مسائل کا مستقل حل
- بالوں میں چاکلیٹ سجانے والی بھارتی دلہن کی ویڈیو وائرل
- میانوالی کے تھانہ مکڑوال پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام
- الیکشن کمیشن کی پنجاب اور کے پی کی نگراں حکومت کو ٹرانسفر پوسٹنگ جلد مکمل کرنے کی ہدایت
کراچی میں فائرنگ سے مقامی بلڈر ہلاک

مقتول کی شناخت 40 سالہ کاشف ولد جمیل کے نام سے کی گئی، ایس ایچ او گلبہار رضوان شاہ۔ فوٹو : فائل
کراچی: شہر قائد کے علاقے گلبہار میں فائرنگ سے مقامی بلڈر ہلاک ہو گیا۔
گلبہار ناظم آباد نمبر 2 نمبر ملٹی چوک کے قریب زیر تعمیر عمارت کو منہدم کرنے کے لیے ایس بی سی اے کا عملہ پہنچا تھا۔ اس دوران عمارت کی اوپری منزل کو توڑنے کے دوران جھگڑا ہوا اور فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص سر پر گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال لیجایا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔
ایس ایچ او گلبہار رضوان شاہ نے بتایا کہ مقتول کی شناخت 40 سالہ کاشف ولد جمیل کے نام سے کی گئی جبکہ واقعہ جھگڑے کے دوران پیش آیا تھا تاہم فوری طور پر فائرنگ میں ملوث کسی کی بھی گرفتار عمل میں نہیں آسکی ،اطلاعات کے مطابق مقتول کاشف مقامی بلڈر ہے جو کہ ایس بی سی اے حکام کے ہمراہ عمارت گرانے کے لیے آیا تھا۔
مقتول نارتھ ناظم آباد کا رہائشی اور دو بچوں کا باپ بتایا جاتا ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ جس گراؤنڈ پلس 2 عمارت کو غیر قانونی قرار دے کر توڑا جا رہا تھا وہ انس اور علی نامی بھائیوں کی تھی اور اسے نہ توڑنے کے لیے مبینہ طور پر بھاری رشوت کا بھی مطالبہ سامنے آیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔