- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
جولائی تاستمبر؛ تجارتی خسارہ 21فیصد کم ہوگیا
اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 21فیصد ہوکر 9.2 ارب ڈالر کی سطح پر آگیا۔
تجارتی خسارے میں کمی کی بنیاد وجہ درآمداتی حجم کا سکڑنا ہے کیوں کہ برآمدکنندگان گذشتہ 5سال کے دوران روپے کی قدر میں 100فیصد کمی سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا ستمبر برآمدات اور درآمدات کا درمیانی فرق 9.2 ارب ڈالر رہا۔ گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تجارتی خسارہ 21.4فیصد یا ڈھائی ارب کم رہا۔
زیرتبصرہ مدت کے دوران برآمدات میں 129 ملین ڈالر ( 1.8فیصد) کا اضافہ ہوا اور برآمداتی حجم 7.1 ارب ڈالر رہا۔ یہ حکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال 38ارب ڈالر کا برآمدی ہدف حاصل نہیں ہوپائے گا بلکہ برآمدات بھی گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں کم رہیں گی۔
گزشتہ 6 ماہ کے دوران روپے کی قدر میں 33فیصد اور پچھلے 5سال میں 100 فیصد کمی آئی ہے اس کے باوجود ماہانہ برآمدت ڈھائی ارب کے لگ بھگ ہی رہی ہیں۔ اس سے ملک کی برآمداتی پالیسیوں پر بھی سوال اٹھتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔