- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
وزیراعظم کی تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے مارچ 2023 تک منسلک کرنے کی ہدایات
اسلام آباد: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے کے منصوبے کو 23 مارچ 2023 تک مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے مابین تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے کا منصوبہ اشتراک سے بنانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور وزیرِ اعلی سندھ آج شام مفاہمتی یادداشت پر دستخط کریں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت تھر کول مائنز کو ریلوے لائنز سے منسلک کرنے پر اسلام آباد میں اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ تھر کول مائنز کو ریلوے لائنز سے منسلک کرنے سے مقامی کوئلہ جامشورو، پورٹ قاسم اور ملک کے دوسرے پاور پلانٹس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعت کو بھی فراہم کیا جائے گا جبکہ اس سے کوئلے و ایندھن کی درآمد میں خرچ ہونے والا قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے گا۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ترجیحی بنیادوں پر اس منصوبے پر کام کرنے اور اسے مارچ 2023 تک مکمل کرنے کی بھرپور کوشش کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار سال میں ملک کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا گیا، ہمیں ’’پاکستان اسپیڈ‘‘ سے قومی اہمیت کے منصوبے مکمل کرنے ہیں، حکومت محنت سے پاکستان کی ترقی جو 2018 سے 2022 تک دانستہ طور پر روکی گئی اس کو بحال کر رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے گزشتہ دورِ حکومت میں منصوبوں کی تکمیل ریکارڈ مدت میں کی لیکن گزشتہ حکومت میں نئے منصوبے شروع کرنا تو درکنار، جاری منصوبے روک کر ملک و قوم کا پیسہ برباد کرنے کی گھناؤنی سازش رچائی گئی۔
انکا کہنا تھا کہ تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے سے درآمدی کوئلے کے بجائے مقامی کوئلے کا استعمال ہوگا، تھر کا کوئلہ بجلی گھروں میں استعمال ہونے سے 2 ارب ڈالر سالانہ سے ذیادہ، بجلی گھروں کے ایندھن کی درآمد کی مد میں بچایا جا سکے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، احسن اقبال، خرم دستگیر، معاونینِ خصوصی جہانزیب خان، ظفر الدین محمود اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ وفاقی وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔