- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
صحت مند دماغ ہی صحت مند معاشرہ تشکیل دیتے ہیں، مقررین
کراچی: شعبہ نفسیات جامعہ کراچی کے زیر اہتمام گزشتہ روز کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں سیمینار بعنوان ’’صدمے کے شکار بچوں پر نفسیاتی اثرات‘‘کا انعقاد کیا گیا۔
سیمینار کا انعقاد یونیورسٹی آف لیسٹر برطانیہ میں چائلڈ مینٹل ہیلتھ کے پروفیسر ڈاکٹر پانوس ووسٹانیس(Dr Panos Vostanis) کی زیرنگرانی منعقد ہوا، شعبہ نفسیات کے طلباوطالبات کو ذہنی صحت اور بالخصوص صدمہ کے شکار بچوں کے ذہنوں پر مرتب ہونے والے نفسیاتی اثرات اور اس سے بچاؤ سے متعلق آگاہی فراہم کی گئی۔
شعبہ چائلڈ اینڈ ایڈولسنٹ ڈیولپمنٹ پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر ساجدہ حسن نے بھی بچوں کی ذہنی صحت اور مستقبل میں اس سے مرتب ہونے والے اثرات کے بارے میں شرکا کو آگاہ کیا اور ذہنی صحت سے متعلق آگاہی کو فروغ دینے پر زوردیا۔
رئیسہ کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر نصرت ادریس نے اس طرح کے سیمینار ز کے انعقاد کو وقت کی اہم ضرورت قراردیتے ہوئے کہا کہ ہمیں عصر حاضر کے معاشرتی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ذہنی صحت سے متعلق آگاہی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، بیمار اذہان سے صحت مند معاشرہ پروان نہیں چڑھ سکتا ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل کے لیے صحت مند دماغ ضروری ہے۔
صدر شعبہ نفسیات جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر انیلا امبر ملک نے کہاکہ کسی بھی صدمے کے شکار بچوں کی ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کے علاج کو اگر بروقت یقینی نہ بنایا جائے تواس کے نتیجے میں طویل المعیاد بنیادوں پر بڑے نفسیاتی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اچھی صحت کے لیے اچھا دماغ بھی ناگزیر ہوتا ہے، ہمارے یہاں المیہ یہ ہے کہ نفسیاتی مرض میں مبتلا افراد کا علاج کرانا معیوب سمجھا جاتا ہے، بروقت علاج معالجے کی سہولت نہ ملنے کی وجہ سے ایسے افراد نہ صرف خود اذیت کا شکارہوتے ہیں بلکہ اپنے خاندان کو بھی اذیت سے دوچارکرتے ہیں۔
سیمینار شعبہ نفسیات جامعہ کراچی کے طلباوطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت اور سیمینار کے اختتام پر سوال وجواب کا سیشن بھی ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔