ایشیائی ترقیاتی بینک 2 ارب ڈالر قرض دیگا، بینک حکام کی اسحاق ڈار سے ملاقات

شہباز رانا  جمعرات 6 اکتوبر 2022
وزیرخزانہ کا کرنسی معمول پر آنے سے قبل درآمدی پابندیاں ختم کرنے سے انکار (فوٹو : فائل)

وزیرخزانہ کا کرنسی معمول پر آنے سے قبل درآمدی پابندیاں ختم کرنے سے انکار (فوٹو : فائل)

اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک دسمبر کے اختتام سے قبل 2 ارب ڈالر کے قرضوں کی منظوری دے گا۔

بینک کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اے ڈی بی 21 اکتوبرکو ڈیڑھ ارب ڈالر کا قرضہ منظور کریگا، اس کے بعد ہنگامی معاونت کے طور پر 40سے 50 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری دی جائے گی۔

یہ قرض 13دسمبر کو منظور کرلیا جائے گا، ان قرضوں کی وجہ سے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا ملے گا جو اس وقت 8 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہیں جبکہ حکومت روپے کو مستحکم کرنے کے لیے کرنسی مارکیٹ کے گرد بھی پھندا کس رہی ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ جب تک حالات معمول پر نہیں آجاتے اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ حکومت آٹوموبائلز، مشینری اور آلات کی درآمد پر عائد پابندی اٹھا لے گی۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے گذشتہ روز ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد سے بھی ملاقات کی، بینک کے وفد کے سربراہ اور کنٹری ڈائریکٹر یونک یے نے وزیرخزانہ کو بتایا کہ فلڈ ریلیف سپورٹ کے لیے پاکستان کو سوا دو سے ڈھائی ارب ڈالر دیئے جائیں گے، جس میں BRACE کے تحت ڈیڑھ ارب ڈالر بھی شامل ہوں گے۔

وزیرخزانہ نے گذشتہ روز مرکزی بینک کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے درآمد و برآمدکنندگان کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے قائم کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کی۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے درآمدات اور برآمدات میں اضافے کے حوالے سے کاروباری برادری کو سہولتیں فراہم کرنے کے طریقہ ہائے کار پر گفت و شنید کی گئی۔

حکام کا کہنا ہے کہ وزیرخزانہ نے زرمبادلہ کی مارکیٹ میں حالات معمول پر آجانے اور بیرونی سیکٹر پر موجود دبائو کے کم ہوجانے تک درآمدات پرپابندی ختم کرنے سے انکار کردیا۔

اس کے علاوہ اسحاق ڈار نے وزارت خزانہ میں میں موسم سرما کے دوران گیس کی فراہمی سے متعلق اجلاس کی بھی صدارت کی جس میں اجلاس کو موسم سرما میں گیس کی طلب اور رسد کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔

اجلاس میں گھریلو اور صنعتی استعمال کے لیے گیس کی مناسب فراہمی اور سردیوں کے موسم میں شارٹ فال کو کم کرنے کے طریقوں پر بھی غور کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔