ہالی ووڈ میں نسل پرستی کا شکار ہوئی اس لیے مزید کام نہیں کیا، دیپیکا پڈوکون

ویب ڈیسک  جمعرات 6 اکتوبر 2022
دیپیکا نے لمبے عرصے سے ہالی ووڈ فلموں سے دوری اختیار کی ہوئی ہے(فائل فوٹو)

دیپیکا نے لمبے عرصے سے ہالی ووڈ فلموں سے دوری اختیار کی ہوئی ہے(فائل فوٹو)

ممبئی: بالی ووڈ کی کامیاب ترین اداکارہ دیپیکا پڈوکون کا ہالی ووڈ میں کام کرنے کے حوالے سے کہنا ہے کہ وہ امریکہ میں نسل پرستی کا  شکار ہوئیں۔

بھارتی میڈیا  کو دیئے انٹرویو کے دوران دیپیکا پڈوکون نے انکشاف کیا ہے کہ وہ جب بھی امریکہ جاتی ہیں پریشان ہوجاتی ہیں کیو نکہ وہاں انہیں نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

دیپیکا پڈوکون نے کہا کہ مجھ سے میرے مداح پوچھتے ہیں کہ میں نے بین الاقوامی فلموں میں زیادہ کام کیوں نہیں کیا؟ میں جب بھی امریکا جاتی ہوں کچھ ایسی بات کہہ دی جاتی ہے یا پھر ایسی چیز ہوجاتی ہے جو مجھے پریشان کردیتی ہے۔

دیپیکا کا کہنا تھا کہ ’ہمارے یہاں سائنسدان ہیں، دنیا کے بہترین ڈاکٹرز ہیں کوئی چاہے ٹیکسی ڈرائیور ہے یا کسی کا اسٹور ہے، ہم وہ ہیں جو ہم ہیں‘۔

ہالی ووڈ فلموں میں مزید کام نہ کرنے کے حوالے سے اداکارہ نے مداحوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں انہیں بتانا چاہتی ہوں کہ یہ وہ نہیں ہے جو میں نے طے کیا ہے کیونکہ ہم  اور آپ اس سے کئی زیادہ ہیں‘۔

بالی ووڈ اداکارہ نے کہا کہ ’امریکہ میں اپنی باتوں اور رویوں سے یہ جتلایا جاتا ہے کہ ان  لوگوں کی اپنی اس دنیا سے آگے کی کوئی چیز نہیں جانتے جس میں وہ رہ رہے ہوتے ہیں‘۔

 

 

 

View this post on Instagram

 

 

A post shared by Deepika Padukone (@deepikapadukone)

دیپیکا پڈوکون نے امریکا میں ایک ہالی ووڈ اداکار سے ملاقات کے بارے میں  بتاتے ہوئے کہا کہ ’ایک ہالی ووڈ  اداکار نے میری تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں بہت اچھی انگریزی بول لیتی ہوں۔ پہلے تو میں اس بات کو سمجھ نہیں پائی کہ اس بات کا کیا مطلب ہے، پھر مجھے احساس ہوا کہ اس نے مجھ پر طنز کیا ہے، کیا ان لوگوں کے یہ لگتا ہے کہ ہم ہندوستانی انگریزی نہیں بول سکتے‘۔

یاد رہے کہ دیپیکا پڈوکون ہالی ووڈ کی کئی فلموں میں مرکزی کردار ادا کر چکی ہیں وہ ایک ایسی بھارتی اداکارہ ہیں جن کی ہالی ووڈ میں برانڈ ویلیو ہے، وہ لیوائس، اڈیڈاس، نائیکی سمیت کئی بڑے برانڈزکے ساتھ کام کر چکی ہیں۔

 

 

 

View this post on Instagram

 

 

A post shared by Deepika Padukone (@deepikapadukone)

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔