- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
برآمدی شعبے کیلیے بجلی کا نرخ 19.99 روپے فی یونٹ مقرر
اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمد کنندگان کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے فی یونٹ پاور ٹیرف 19.99روپے مقرر کر دیا، ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدی صنعتوں کے لیے مذکورہ رعایتی ٹیرف 30جون 2023 تک مؤثر بہ عمل ہوگا۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کی آج وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات ہوئی جس میں اپٹما وفد کی سربراہی پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے کی۔ ملاقات میں ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے معاملات طے پائے گئے، ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے بجلی کے نرخ فکسڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آج ایکسپورٹرز سے بات چیت ہوئی ہے، چند ماہ پہلے وعدہ کیا گیا تھا کہ 9 سینٹ پر بجلی فراہم کی جائے گی اور ایکسپورٹرز کو دو ماہ تک 9 سینٹ پر بجلی فراہم بھی کی گئی۔
مزید پڑھیں؛ ابھی ڈنڈا تو چلایا ہی نہیں، ڈالر کے ریٹ مارکیٹ خود ٹھیک کررہی ہے، وزیرخزانہ
اسحاق ڈار نے بتایا کہ ایکسپورٹرز نے کہا کہ جولائی 2023 تک بجلی 9 سینٹ فی یونٹ پر بجلی فراہم کی جائے، برآمد کنندگان سے معاہدہ ہوا ہے، ان کے لیے ٹیرف لاک کیا جائے گا لہٰذا اب ٹیکسٹائل سیکٹر کے ساتھ بجلی کا نرخ 19 روپے 99 پیسے فی یونٹ طے ہوا ہے جس کا فرق حکومت برداشت کرے گی۔
انکا کہنا تھا کہ بجلی کے اس ریٹ میں تمام ٹیکس شامل ہیں اور ایک سال میں برآمد کنندگان کے لیے بجلی کی مد میں 90سے 100 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ بجلی کے نرخ صرف ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے نہیں بلکہ پانچوں برآمدی شعبوں کے لیے ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایکسپورٹ کی ضرورت ہے، اپٹما نے 12.7 فیصد ایکسپورٹ بڑھائی اور آج برآمد کنندگان کے ساتھ مذاکرات ہوئے ہیں، اگر برآمدات 15 سے 20 ارب ڈالرز بڑھ جائیں تو کسی کی ضرورت نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔