برطانیہ کا پاکستان سول ایوی ایشن پر فضائی پابندیاں ختم کرنے سے انکار

ویب ڈیسک  جمعـء 7 اکتوبر 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 کراچی: برطانیہ نے پاکستان سول ایوی ایشن پر فضائی پابندیاں ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلائٹ اسٹینڈرز، سیفٹی سے متعلق سی اے اے اقدامات کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ نے پاکستان پر پابندی سے متعلق سول ایوی ایشن کوآگاہ کرتے ہوئے فضائی پابندیاں ختم کرنے سے انکار کردیا۔

برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کے ائیر سیفٹی یونٹ نے سول ایوایشن اتھارٹی کو مراسلہ لکھا، جس میں فلائیٹ سیفٹی سے متعلق سی اے اے اقدامات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ٹی ایف نے فلائٹ اسٹینڈرز، سیفٹی سے متعلق سی اے اے اقدامات کو غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔

ڈی ٹی ایف کا مؤقف ہے کہ پاکستان میں لائسنسنگ کے معاملات اور ہوابازی پر قانونی سازی کے باوجود پیش رفت نا ہونے کی وجہ سے پابندی ختم نہیں کی جاسکتی۔

ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن کا اکاؤنٹ آڈٹ کلیئر اور اسکور 2011 کے آڈٹ کے مقابلے میں کم ہے، اکاؤنٹ آڈٹ اسکوری کمی ریگولیشن کا معیار گرنے کی نشاندہی کر تا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سی اے اے نے 2020 نظام میں بہتری کے شواہد نہیں دیئے اور اب تک پاکستان سول ایویشن تاحال کوئی مربوط فلائٹ سیفٹی نظام قائم نہیں کر پایا۔

سول ایوی ایشن نے برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کے مراسلے کے جواب میں خط لکھا کہ سول ایوی ایشن سے متعلق اٹھائے گئے سوالات کا تفصیلی جواب دے دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوی ایشن ڈویژن اور سول ایوی ایشن کا معاملہ سفارتی سطح پر اٹھانے پر غور کیا گیا ہے۔

ترجمان سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ تمام خودمختار ریاستوں کو اپنے ضوابط کے تحت جائزہ لینے کا حق حاصل ہے، اکاؤنٹ آڈٹ رپورٹ کی برطانوی ڈی ایف ٹی اور یورپی کمیشن کو فراہم کر دیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور یورپی کمیشن قواعد و ضوابط کی روشنی میں مسائل کو حل کرنے کے لیے سول ایوی ایشن کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان سول ایوی ایشن نے یو کے اور یورپی کمیشن کو جائزہ کے لیے بڑی مقدار میں دستاویزات فراہم کی ہیں، یورپی کمیشن کے ساتھ 25 اکتوبر کو میٹنگ طے ہے۔

ترجمان سول ایوی ایشن کے مطابق یو کے ڈی ایف ٹی نےسی اے اےکو جلد میٹنگ کی یقین دہانی کرادی،ملاقات اکتوبر،نومبر میں متوقع ہے اور برطانیہ اور یورپی کمیشن کے ساتھ جلد از جلد مسائل کے حل کے بارے میں پر امید ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ یورپی کمیشن 2023 کی پہلی سہ ماہی میں دورہ پاکستان کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔