- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
دنیا میں سرد جنگ کے بعد پہلی مرتبہ ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے؛ امریکی صدر
واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ سرد جنگ کے بعد پہلی مرتبہ دنیا کو ایٹمی جنگ کا خطرہ درپیش ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ ہمیں 1962 میں کینیڈی اور کیوبن میزائل بحران کے بعد سے نیوکلیئر آرماگیڈن کے امکانات کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن اب روسی صدر جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دے رہے ہیں جس سے خدشہ ہے کہ دنیا میں دوبارہ ایٹمی جنگ شروع ہوجائے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے پارٹی کے ارکان سے خطاب میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی پر تبصرہ کرتے ہوئے سخت الفاظ استعمال کیے اور روس کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ولادیمیر پوٹن دنیا کو ایک خطرناک موڑ پر لے آئے ہیں۔
صدر جو بائیڈن نے مزید کہا کہ صدر پوٹن کی ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں اور اس جارحیت سے روکنے کے لیے وہ روس کی یوکرین میں حکمت عملی معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکی صدر نے یہ بیان روسی صدر کے اس بیان کے ردعمل میں دیا ہے جس میں صدر پوٹن نے یوکرین جنگ کے دوران ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دی تھی۔
خیال رہے کہ 1962 میں دنیا ایٹمی جنگ کے دہانے پر پہنچ گئی تھی جب کیوبن میزائل بحران سامنے آیا تھا اور یہ سرد جنگ کے خطرناک ادوار میں سے تھا۔ اس وقت کے امریکی صدر جان ایف کینیڈی نے کیوبا میں سوویت میزائلوں کی موجودگی کا انکشاف کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔