بیلجیئم کی وزیرخارجہ کی مھسا امینی سے اظہار یکجہتی؛ اجلاس کے دوران بال کاٹ لیے

ویب ڈیسک  جمعـء 7 اکتوبر 2022
بیلجیئم پارلیمنٹ میں دو خواتین پارلیمنٹ نے بھی اپنے کاٹے، فوٹو: ٹوئٹر

بیلجیئم پارلیمنٹ میں دو خواتین پارلیمنٹ نے بھی اپنے کاٹے، فوٹو: ٹوئٹر

برسلز: ایران میں حجاب درست طریقے سے نہ کرنے پر دوران حراست پولیس تشدد سے ہلاک ہونے والی لڑکی مھسا امینی کی موت پر بیلجیئم کی وزیر خارجہ اور 2 منتخب اراکین نے پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران اپنے بال کاٹ کر احتجاج کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران میں 22 سالہ لڑکی مھسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر دنیا بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے جس کے دوران خواتین نے مھسا امینی سے اظہار یکجہتی کے لیے اپنے بال کاٹے۔

یہ ٹرینڈ اتنا عام ہوگیا کہ دنیا بھر سے اپنے اپنے شعبے کی نامور خواتین نے اپنے بال کاٹے اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کیں اور اب قانون ساز اسمبلی میں خاتون ارکان اسمبلی بھی اپنے بال کاٹ کر  اظہار یکجہتی کر رہی ہیں۔

سب سے پہلے  یورپی پارلیمنٹ کی سوئیڈش رکن عبیر السہلانی نے یورپی یونین اسمبلی سے تقریر کے دوران اپنے بال کاٹے تھے۔ بیلجیئم کی نائب وزیر خارجہ نے دریا صافائی نے بھی ایسا ہی کیا تھا۔

آج بیلجیئم کی وزیر خارجہ ہادجہ لہبیب اور دیگر دو خاتون رکن اسمبلی نے پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران ایران میں مھسا امینی کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجاً اپنے بال کاٹے اور مھسا امینی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔