- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- پختونخوا کو انسداددہشت گردی کیلیے اربوں روپے دیے، کہاں گئے؟ وزیراعظم
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
- پیٹرول، ڈیزل بڑے اضافے کے باوجود عوام کی پہنچ سے دور
- جسٹس فائز عیسیٰ کے پشاور خودکش حملے کے حوالے سے اہم ریمارکس
- عمران خان کا توہین الیکشن کمیشن کیس سننے والے ارکان پر اعتراض
- پی ایس ایل8؛ لاہور میں کتنے سیکیورٹی اہلکار میچ کے دوران فرائض نبھائیں گے؟
- مسلح افراد تاجر سے 3 لاکھ امریکی ڈالر چھین کر فرار
- پنجاب میں نگراں حکومت اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کے درمیان شدید تنازعہ
- الیکشن سے پہلے امن و امان کو دیکھا جائے، گورنر کے پی کا الیکشن کمیشن کو خط
- سپریم کورٹ نے نیب ترامیم سے ختم ہونیوالے کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا
- عمران خان نے مبینہ بیٹی ٹیریان کو چھپانے کے کیس میں جواب جمع کرادیا
- لاہور میں ریسٹورنٹس رات 11 بجے تک کھولنے کی اجازت
- شاہد خاقان عباسی نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دینے کی تردید کردی
- بنگلہ دیش پریمئیر لیگ؛ کون سے پاکستانی کرکٹرز کو لیگ کھیلنے کی اجازت مل گئی؟
- گردشی قرضے سے جان چھڑانے کیلیے نیا غیرحقیقت پسندانہ منصوبہ
- پشاور پولیس لائنز خودکش دھماکے میں شہدا کی تعداد 101 ہوگئی
- ایران کی گیس پائپ لائن مکمل نہ کرنے پر پاکستان کو 18 ارب ڈالر جرمانے کی دھمکی
- پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے گھر پرپولیس کی بھاری نفری کا چھاپا
اسمارٹ فون کی مدد سے دل کی دھڑکن ریکارڈ کرنے والی ایپ

(فوٹو: فائل)
لندن: برطانوی سائنس دانوں نے ایک ایسی ایپلی کیشن بنائی ہے جس کا استعمال کرتے ہوئے اسٹیتھواسکوپ کے بغیر دل کی دھڑکن کا معائنہ کیا جاسکے گا۔
کنگز کالج لندن کے ماہرین سمیت ماہرین کی ایک ٹیم کی جانب سے بنائی گئی یہ ایپ نہ صرف دل کی دھڑکن ریکارڈ کرتی ہے بلکہ دل کے وال کھلنے اور بند ہونے کے درمیان آنے والی آواز بھی ریکارڈ کرتی ہے۔
مستقبل میں اس ایپ کا استعمال کرتے ہوئے دل سے آنے والی سراسراہٹ کی آواز کا پتہ لگایا جاسکتا ہے جس سے دل کے وال کی کیفیت کے متعلق معلومات حاصل ہوسکے گی۔
اس کے ذریعے ایٹریل فِبریلیشن کے متعلق اضافی معلومات بھی حاصل ہوسکے گی۔ بے ترتیب دل کی دھڑکن کے طور پر جانی جانے والی اس کیفیت کی تشخیص اِیکو کارڈیو گرام کے ذریعے ہوتی ہے جس کو ایک اسمارٹ واچ میں نصب کیا جاسکتا ہے۔
ایکوز ایپ پر کی جانے والی نئی تحقیق میں دیکھا گیا کہ 80 فی صد سے زائد افراد نے اپنے سینے پر فون رکھ کر دل کی جو آوازیں ریکارڈ کی گئیں وہ اچھے معیار کی تھیں۔
1148 افراد پر کیے جانے والے مطالعے میں یہ بات سامنے آئی کہ جنس اور وزن سے قطع نظر لوگ اپنے دل کی دھڑکن کو ایپ کی مدد سے خود ریکارڈ کر سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔