- پنجاب، کے پی انتخابات کیلیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر
- بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا رمضان کی آمد پر خصوصی پیغام
- نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہونے والی ہے،عمران خان
- وزیراعظم شہباز شریف کے لاہور اور قصور کے اچانک دورے
- پہلا ٹی20؛ پاکستان نے اپنی پلینگ الیون کا اعلان کردیا
- پاکستانی ٹوئٹر صارفین کے لیے بلیو ٹک سبسکرپشن قیمتاً متعارف
- کراچی؛ تھانے میں قید 3 نوجوان بازیاب، بچھو بیچنے کے بہانے بلاکر قید کیا گیا
- زمان پارک آپریشن میں برآمد اسلحہ غیرقانونی نکلا
- کیرئیر کے عروج پر مجھے زہر دیا گیا تھا، عمران نذیر کا انکشاف
- عمران خان حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ پہنچ گئے
- عمران خان اب اپنے قتل کے بارے میں نیا سازشی بیانیہ بنا رہے ہیں، وزیر دفاع
- مودی کو چور کہنے پر راہول گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم کردی گئی
- تیونس میں تارکین وطن کی 4 کشتیاں ڈوب گئیں؛ 100 سے زائد افراد سوار تھے
- یمن؛حوثی باغیوں نے بھی طالبان کی طرز پر خواتین پرپابندیاں عائد کردیں
- سندھ میں کورونا بڑھنے لگا، شہریوں کو ماسک اور سماجی فاصلے کا مشورہ
- سندھ حکومت ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کی نشاندہی کرنیوالوں کو انعام دیگی
- دی ہنڈریڈ ڈرافٹ؛ شاہین، حارث پِک، فرنچائزز کی بابراعظم میں عدم دلچسپی
- ماں نے نومولود بیٹا ایک لاکھ روپے میں بیچ دیا
- حکومت کا اٹارنی جنرل کو تعیناتی کے اگلے ماہ ہی ہٹانے کا فیصلہ
- پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار کے خلاف بغاوت کا مقدمہ خارج
پنجاب پولیس میں بھرتی خاتون کانسٹیبل خواجہ سرانکلا

رحیم یار خان پولیس نے صبیحہ کو خاتون کانسٹیبل کی حیثیت سے بھیجا، مراسلہ (فوٹو فائل)


لاہور: رحیم یار خان سے صوبائی پولیس میں بھرتی ہونے والی خاتون کانسٹیبل خواجہ سرا نکل آئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ٹریننگ سینٹر میں خاتون کانسٹیبل کے خواجہ سرا شناخت ظاہر ہونے پر کھلبلی مچ گئی، جس کے بعد سپرنٹنڈنٹ ٹریننگ کالج نے ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ کو مراسلہ لکھ دیا۔
مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ رحیم یار خان پولیس نے صبیحہ کو خاتون کانسٹیبل کی حیثیت سے بھیجا۔ دوران تربیت کانسٹیبل نے خواجہ سرا ہونے کا انکشاف کردیا۔ اہلکار کے خواجہ سرا ہونے کے بارے میں ٹریننگ کالج کو نہیں بتایا گیا۔
پولیس حکام کو لکھے گئے مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ زیر تربیت دیگر خواتین پولیس اہل کار خواجہ سرا کانسٹیبل کے ساتھ رہنے پر تیار نہیں ہیں، لہٰذا معاملے کی نوعیت کے مطابق اقدامات کیے جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔