- استعفی طلب کرنے کی خبر غلط ہے، خود مستعفی ہوا، اٹارنی جنرل
- عمران کی حقیقی آزادی دفن ہوچکی، جنازہ آج مینار پاکستان میں ہوگا، وزیر اطلاعات
- کینیڈا؛ مسلمان نوجوان کو ریلوے اسٹیشن پر نماز پڑھنے سے روک دیا گیا
- پی آئی اے نے 2 افسران کو عہدوں سے ہٹانے کے سی اے اے احکامات ہوا میں اڑادیے
- نوجوان کرکٹرز پریشر میں آکر نروس ہوگئے، شاداب خان
- مینارپاکستان جلسے سے قبل کریک ڈاؤن ، پی ٹی آئی رہنما سلمان احمد گرفتار
- کوئٹہ کی عدالت نے حسان نیازی کی ضمانت منظور کرلی
- 1000 سی سی سے کم پاور گاڑیوں کی فروخت میں 39 فیصد کمی
- پاکستان کیساتھ تجارتی تعلقات مضبوط بنانے کیلیے تیار ہیں، روس
- 6 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ، حکومت نے جنیوا کانفرنس کے وعدوں پر آس لگا لی
- فرانس میں احتجاج، صدر نے ٹی وی انٹرویو کے دوران مہنگی گھڑی اتار دی
- ’’میرے کلب کے لڑکے کو کیوں نہیں کھلا رہے‘‘
- سری لنکن کرکٹ کے معاملات پر آئی سی سی چوکنا
- ملک کی سیاسی صورتحال کیسے بہتر ہوگی؟
- اب واٹس ایپ پر ’’واٹس ایپ‘‘ سے بات کرنا ممکن
- ان وٹامِن اور معدنیات کی کمی ’بال گرنے‘ کی وجہ بن سکتی ہے
- بجوؤں کی کھودی گئی سرنگوں نے ریل گاڑیوں کا نظام مفلوج کردیا
- عمران خان کی قیادت میں ون ڈے ورلڈکپ جیتے 31 برس بیت گئے
- 21.28 ارب روپے کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
- گاڑیوں کی رجسٹریشن کیساتھ ریڈیو فیس وصولی کی تجویز
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

رانا ثناء اللہ کے وارنٹ اینٹی کرپشن انکوائری میں پیش نہ ہونے پر جاری ہوئے
راولپنڈی: اینٹی کرپشن عدالت نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، ان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تھانہ کوہسار پہنچی تاہم ایس ایچ او نے گرفتاری کے حکم کی تعمیل سے انکار کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رانا ثناء اللہ کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے انکوائری جاری ہے۔ انہیں پیش ہونے کا حکم دیا تاہم وہ حاضر نہ ہوئے جس پر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:اب تک رانا ثنااللہ کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی، ہاشم ڈوگر
ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق رانا ثناء اللہ کے وارنٹ مقدمہ نمبر 20/19 میں اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ نے جاری کئے اور انہیں گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا۔
وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ پر کلر کہار میں نجی سوسائٹی کے مالک سے رشوت میں دو پلاٹ لینے اور غیرقانونی سوسائٹی کی رجسٹریشن کا الزام ہے۔ رانا ثناءاللہ اس وقت وزیرقانون تھے ۔ اس کیس میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹرز طلب کیا گیا تھا۔
وارنٹ جاری ہونے کے بعد چار رکنی اینٹی کرپشن کی ٹیم تھانہ کوہسار پہنچ گئی جس نے ایس ایچ او تھانہ کوہسار سے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کے لیے نفری کی استدعا کی۔
یہ بھی پڑھیں: رانا ثنا اللہ پر جرم ثابت ہوچکا ہے، مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب
ایس ایچ او تھانہ کوہسار نے رانا ثناء اللہ کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کروانے سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اینٹی کرپشن کی ٹیم غلط تھانے میں آ گئی، عدالت سے جاری وارنٹ پر فیصل آباد کا پتا موجود ہے، رانا ثناء اللہ تھانہ کوہسار کی حدود میں رہائش پذیر نہیں۔
ایس ایچ او کے مطابق رانا ثنا اللہ کا نہ ہی کوئی دفتر تھانہ کوہسار کی حدود میں ہے، اینٹی کرپشن ٹیم کی آمد اور روانگی بھی تھانہ کوہسار میں نہیں ڈالی جائے گی، اینٹی کرپشن کی ٹیم کے پاس نامکمل وارنٹ گرفتاری تھے۔
تھانہ ایس ایچ او کے اس موقف کے بعد ٹیم تھانہ کوہسار سے واپس روانہ ہوگئی اور تھانہ سیکریٹریٹ پہنچ گئی۔
گرفتاری کیلیے عدالت سے اجازت لی، پولیس تعاون نہیں کررہی، اینٹی کرپشن ٹیم
رانا ثنا کی گرفتاری کے لیے آنے والی اینٹی کرپشن کی ٹیم نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کا نام ایف آئی آر میں نامزد ہے، ہم نے باقاعدہ پراسس فالو کیا ہے، عدالت سے کارروائی کی اجازت لی ہے، پراسس کے لیے بار بار مختلف تھانوں میں جا رہے ہیں لیکن پولیس ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہی۔
اسے بھی پڑھیں: رانا ثناء کے وارنٹ افراتفری پھیلانےکی سازش ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
اینٹی کرپشن ٹیم نے کہا ہے کہ ہمیں روزنامچہ میں اپنی آمد اور روانگی بھی درج نہیں کرنے دی، ہم نے باقاعدہ قانونی پراسس فالو کیا ہے اور عدالت کے احکامات کے مطابق یہاں آئے ہیں، ہم یہاں سے عدالت کو جا کر آگاہ کریں گے، اس پر عدالت بتائے گی کہ توہین عدالت لگتی ہے یا کوئی اور پراسس میں جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔