مانیٹری پالیسی کا اعلان کل، شرح سود برقرار رہنے کا امکان

سلمان صدیقی  اتوار 9 اکتوبر 2022
مرکزی بینک ملکی معیشت میں استحکام آنے تک موجودہ 15فیصد شرح سود کوبرقرار رکھے گا، ماہرین۔ فوٹو: فائل

مرکزی بینک ملکی معیشت میں استحکام آنے تک موجودہ 15فیصد شرح سود کوبرقرار رکھے گا، ماہرین۔ فوٹو: فائل

کراچی: اسٹیٹ بینک کل آئندہ سات ہفتوں کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا۔

بیشتر معاشی ماہرین نے اس امکان پر اتفاق ظاہر کیا ہے کہ مرکزی بینک ملکی معیشت میں استحکام آنے تک موجودہ 15فیصد شرح سود کوبرقرار رکھے گا، تاہم مارکیٹ کے ایک اہم حصے نے ستمبر میں افراط زر کی شرح میں 23.2 فیصد کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے 25تا 50 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کے امکان کو مسترد نہیں کیا، جو اگست میں 47 سال کی بلند ترین سطح پر 27.3 فیصد تھی۔

اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ نئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار جو کنٹرول شدہ معیشت کو چلانے کے اپنے پرانے طرز پر کام کر رہے ہیں، شرح سود کو نرم کرنا چاہیں گے۔

پاک کویت انوسٹمنٹ کمپنی کے ریسرچ سربراہ سمیع اللہ طارق نے ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم شرح سود کسی تبدیلی کی توقع نہیں رکھتے،ستمبر میں افراط زر میں کمی آئی ہے، لیکن یہ اب بھی بلند ہے، افراط زر میں 20 فیصد سے زیادہ کمی اسٹیٹ بینک کو آئندہ تین سے چار ماہ تک شرح سود میں کمی کے لیے ٹھوس بنیاد فراہم کر سکتی ہے۔

ٹریژری ایڈوائزری فرم Tresmark نے ایک تبصرہ میں کہا اگرچہ پوری مارکیٹ پیر کی مانیٹری پالیسی اسٹیٹمنٹ میں کسی تبدیلی کی توقع نہیں کر رہی ہے، لیکن ماہ بہ ماہ افراط زر میں کمی کے باعث بعض تجزیہ کار 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کی بات کر رہے ہیں

۔عارف حبیب لمیٹڈ کی ماہر معاشیات ثناء توفیق نے ایک تبصرہ میں کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ کو 15 فیصد پر برقرار رکھے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔