- راہداری ریمانڈ منظور؛ کوئٹہ پولیس حسان نیازی کو اسلام آباد سے لے کر روانہ
- پنجاب، پب جی گیم مزید 2 نوجوانوں کی زندگیاں نگل گیا
- پنجاب، کے پی انتخابات کیلیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر
- بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا رمضان کی آمد پر خصوصی پیغام
- نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہونے والی ہے،عمران خان
- وزیراعظم شہباز شریف کے لاہور اور قصور کے اچانک دورے
- پہلا ٹی20؛ پاکستان نے اپنی پلینگ الیون کا اعلان کردیا
- پاکستانی ٹوئٹر صارفین کے لیے بلیو ٹک سبسکرپشن قیمتاً متعارف
- کراچی؛ تھانے میں قید 3 نوجوان بازیاب، بچھو بیچنے کے بہانے بلاکر قید کیا گیا
- زمان پارک آپریشن میں برآمد اسلحہ غیرقانونی نکلا
- کیرئیر کے عروج پر مجھے زہر دیا گیا تھا، عمران نذیر کا انکشاف
- عمران خان حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں پیش
- عمران خان اب اپنے قتل کے بارے میں نیا سازشی بیانیہ بنا رہے ہیں، وزیر دفاع
- مودی کو چور کہنے پر راہول گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم کردی گئی
- تیونس میں تارکین وطن کی 4 کشتیاں ڈوب گئیں؛ 100 سے زائد افراد سوار تھے
- یمن؛حوثی باغیوں نے بھی طالبان کی طرز پر خواتین پرپابندیاں عائد کردیں
- سندھ میں کورونا بڑھنے لگا، شہریوں کو ماسک اور سماجی فاصلے کا مشورہ
- سندھ حکومت ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کی نشاندہی کرنیوالوں کو انعام دیگی
- دی ہنڈریڈ ڈرافٹ؛ شاہین، حارث پِک، فرنچائزز کی بابراعظم میں عدم دلچسپی
- ماں نے نومولود بیٹا ایک لاکھ روپے میں بیچ دیا
مانیٹری پالیسی کا اعلان کل، شرح سود برقرار رہنے کا امکان

مرکزی بینک ملکی معیشت میں استحکام آنے تک موجودہ 15فیصد شرح سود کوبرقرار رکھے گا، ماہرین۔ فوٹو: فائل
کراچی: اسٹیٹ بینک کل آئندہ سات ہفتوں کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا۔
بیشتر معاشی ماہرین نے اس امکان پر اتفاق ظاہر کیا ہے کہ مرکزی بینک ملکی معیشت میں استحکام آنے تک موجودہ 15فیصد شرح سود کوبرقرار رکھے گا، تاہم مارکیٹ کے ایک اہم حصے نے ستمبر میں افراط زر کی شرح میں 23.2 فیصد کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے 25تا 50 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کے امکان کو مسترد نہیں کیا، جو اگست میں 47 سال کی بلند ترین سطح پر 27.3 فیصد تھی۔
اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ نئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار جو کنٹرول شدہ معیشت کو چلانے کے اپنے پرانے طرز پر کام کر رہے ہیں، شرح سود کو نرم کرنا چاہیں گے۔
پاک کویت انوسٹمنٹ کمپنی کے ریسرچ سربراہ سمیع اللہ طارق نے ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم شرح سود کسی تبدیلی کی توقع نہیں رکھتے،ستمبر میں افراط زر میں کمی آئی ہے، لیکن یہ اب بھی بلند ہے، افراط زر میں 20 فیصد سے زیادہ کمی اسٹیٹ بینک کو آئندہ تین سے چار ماہ تک شرح سود میں کمی کے لیے ٹھوس بنیاد فراہم کر سکتی ہے۔
ٹریژری ایڈوائزری فرم Tresmark نے ایک تبصرہ میں کہا اگرچہ پوری مارکیٹ پیر کی مانیٹری پالیسی اسٹیٹمنٹ میں کسی تبدیلی کی توقع نہیں کر رہی ہے، لیکن ماہ بہ ماہ افراط زر میں کمی کے باعث بعض تجزیہ کار 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کی بات کر رہے ہیں
۔عارف حبیب لمیٹڈ کی ماہر معاشیات ثناء توفیق نے ایک تبصرہ میں کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ کو 15 فیصد پر برقرار رکھے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔