- کیرئیر کے عروج پر مجھے زہر دیا گیا تھا، عمران نذیر کا انکشاف
- عمران خان حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ پہنچ گئے
- عمران خان اب اپنے قتل کے بارے میں نیا سازشی بیانیہ بنا رہے ہیں، وزیر دفاع
- مودی کو چور کہنے پر راہول گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم کردی گئی
- تیونس میں تارکین وطن کی 4 کشتیاں ڈوب گئیں؛ 100 سے زائد افراد سوار تھے
- یمن؛حوثی باغیوں نے بھی طالبان کی طرز پر خواتین پرپابندیاں عائد کردیں
- سندھ میں کورونا بڑھنے لگا، شہریوں کو ماسک اور سماجی فاصلے کا مشورہ
- سندھ حکومت ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کی نشاندہی کرنیوالوں کو انعام دیگی
- دی ہنڈریڈ ڈرافٹ؛ شاہین، حارث پِک، فرنچائزز کی بابراعظم میں عدم دلچسپی
- ماں نے نومولود بیٹا ایک لاکھ روپے میں بیچ دیا
- حکومت کا اٹارنی جنرل کو تعیناتی کے اگلے ماہ ہی ہٹانے کا فیصلہ
- پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار کے خلاف بغاوت کا مقدمہ خارج
- عمران خان کے خلاف نیب کیسز کا ریکارڈ لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- رونالڈو سب سے زیادہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے والے فٹبالر بن گئے
- طالبان حکومت کو کمزور کرنے کے نتائج افغانستان تک محدود نہیں رہیں گے، وزیرخارجہ
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی کیس؛ اعظم سواتی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور
- پنجاب اسمبلی انتخابات ملتوی؛ الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کو اعتماد میں لے لیا
- جج دھمکی کیس؛ عمران کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری قابلِ ضمانت میں تبدیل
- کراچی؛ سوئی گیس پائپ میں لیکیج سے دھماکا، 2 منزلہ مکان کا آدھا حصہ منہدم
- پاکستان میں الیکشن اور دیگر آئینی سرگرمیوں میں رکاوٹ پر مبنی کوئی شرط نہیں، آئی ایم ایف
ضلع لسبیلہ کو دو حصوں میں تقسیم کرنے پر بلوچستان حکومت سے جواب طلب

فوٹو فائل
کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے ضلع لسبیلہ کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے معاملے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور بی اے پی کے رہنما جام کمال کی جانب سے ضلع لسبیلہ کو دو حصوں میں تقسیم کیے جانے کے خلاف درخواست دائر کی گئی، جس میں اس تقسیم کو غلط قرار دے کر حکومتی فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی۔
جام کمال کی درخواست پر بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس اقبال کاسی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے موقع پر درخواست گزار اوردیگرعدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر معزز جج نے استفسار کیا کہ نوٹس جاری کرنے کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی رپورٹ کیوں پیش نہیں کی گئی۔
اس پر ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سے بھی محصولات کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی۹ کردی۔
عدالت نے حکم دیا کہ حکومت اپنی رپورٹ اور درخوا ست گزار سی پی کو اپ ڈیٹ کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔