- انسداد دہشتگردی عدالت میں عمران خان کی عبوری ضمانت منظور
- ’’بھارتی ٹیم کی کشتی 2019 کی طرح مشکلات میں پھنس گئی ہے‘‘ مگر کیسے؟
- پی ٹی آئی نے پنجاب ، کے پی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
- رمضان المبارک میں ایک سے زیادہ عمرہ ادا کرنے پر پابندی عائد
- مُودی نے بھارتی فوج میں میرٹ کی دھجیاں اڑادیں، انتہا پسند ہندو افسران کی ترقیاں
- استعفی طلب کرنے کی خبر غلط ہے، خود مستعفی ہوا، اٹارنی جنرل
- عمران کی حقیقی آزادی دفن ہوچکی، جنازہ آج مینار پاکستان میں ہوگا، وزیر اطلاعات
- کینیڈا؛ مسلمان نوجوان کو ریلوے اسٹیشن پر نماز پڑھنے سے روک دیا گیا
- پی آئی اے نے 2 افسران کو عہدوں سے ہٹانے کے سی اے اے احکامات ہوا میں اڑادیے
- نوجوان کرکٹرز پریشر میں آکر نروس ہوگئے، شاداب خان
- کوئٹہ کی عدالت نے حسان نیازی کی ضمانت منظور کرلی
- 1000 سی سی سے کم پاور گاڑیوں کی فروخت میں 39 فیصد کمی
- پاکستان کیساتھ تجارتی تعلقات مضبوط بنانے کیلیے تیار ہیں، روس
- 6 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ، حکومت نے جنیوا کانفرنس کے وعدوں پر آس لگا لی
- فرانس میں احتجاج، صدر نے ٹی وی انٹرویو کے دوران مہنگی گھڑی اتار دی
- ’’میرے کلب کے لڑکے کو کیوں نہیں کھلا رہے‘‘
- سری لنکن کرکٹ کے معاملات پر آئی سی سی چوکنا
- ملک کی سیاسی صورتحال کیسے بہتر ہوگی؟
- اب واٹس ایپ پر ’’واٹس ایپ‘‘ سے بات کرنا ممکن
- ان وٹامِن اور معدنیات کی کمی ’بال گرنے‘ کی وجہ بن سکتی ہے
برطانوی مصور نے 1000 پینٹنگز جلادیں، مزید تین ہزار نذرِ آتش کریں گے

برطانوی مصور نے اپنی ایک ہزار سے زائد پینٹنگ جلادی ہیں اور مزید ہزاروں شاہکار کو آگ کے حوالے کریں گے۔ فوٹو: سی این این
لندن: برطانوی مصور نے مکمل ہوش و حواس میں اپنی ایک ہزار سے زائد پینٹنگ جلائی ہیں اور اب مہینے کے آخر تک مزید تین ہزار تصاویر
نذرِ آتش کریں گے۔
گزشتہ ہفتے 57 سالہ ڈیمین ہرسٹ کی آرٹ گیلری سے دھواں خارج ہورہا تھا کیونکہ انہوں نے بہت تیزی سے رنگین دائروں والی اپنی پینٹنگ نذرآتش کیں اور جب تک 1000 تصاویر راکھ نہیں ہوئیں انہوں نے ہاتھ نہیں روکا ۔ اب وہ مزید تصاویر جلائیں گے جن کی تعداد ہزاروں میں ہے۔
اس سارے منظر کو کیمرہ مین نے ریکارڈ کیا اور چھ آتش دانوں میں جلنے والی تصاویر کی آن لائن اسٹریم جاری تھی۔ اسے انسٹاگرام اور دیگر پلیٹ فارم پر براہِ راست نشر کیا گیا تھا۔
ڈیمین نے چھ برس قبل ’دی کرنسی‘ نام کا ایک مصورانہ منصوبہ شروع کیا تھا جس میں اس نے رنگ برنگی گول نقاط والی 10 ہزار تصاویر بنائی تھیں۔ اب وہ چاہتے تھے کہ تمام شاہکار ایک مقام پر محفوظ رکھے جائیں اور سب کی این ایف ٹی بنائی جائے۔
تاہم بعد میں انہوں نے اپنے صارفین سے کہا کہ آیا وہ حقیقی پینٹنگ کے ڈجیٹل ٹوکن چاہتے ہیں یا پھر وہ اسے آگ میں جلتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ جواب میں 4851 صارفین نے کہا کہ پینٹنگ جلادی جائیں اور اس منگل کو انہوں نے اپنی اولین سینکڑوں تصاویرجلائی ہیں۔
ڈیمین نے کہا کہ یہ کوئی جوا نہیں اور نہ ہی بے عقلی ہے کیونکہ آج کے دور میں آرٹ حقیقی ہو یا پھر ڈجیٹل اس کی قدروقیمت برقرار رہتی ہے۔ اس طرح کوئی نقصان نہ ہوگا بلکہ جلانے کے بعد انہیں ڈجیٹل این ایف ٹی پر منتقل کردیا جائے جنہیں بعد میں فروخت کیا جاسکے گا۔
2016 سے شروع کی جانے والی ہزاروں تصاویر میں سے ہر ایک پر ڈیمین کے دستخط موجود ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک ہی جیسی ہونے کے باوجود ان کی کوئی دو تصاویر یساں نہیں اور ہر ایک کے ٹوکن کی قیمت دوہزار ڈالر رکھی گئی ہے۔
اب تک ان کی ایک این ایف ٹی کی قیمت پونے دولاکھ ڈالر تک پہنچ چکی ہے جبکہ جلنے کے بعد این ایف ٹی کی قیمت 10 گنا زائد تک بھی ہوسکتی ہے جبکہ ڈیمین اب مزید ہزاروں پینٹنگ جلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔