- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
دل کے مریضوں کیلیے ڈینگی مچھر انتہائی خطرناک قرار
کراچی: طبی ماہرین کے مطابق امراض قلب کے مریضوں میں ڈینگی کے سبب دیگر مریضوں کی نسبت حالت زیادہ تشویش ناک ہورہی ہے۔جبکہ انٹی پلیٹلٹس ادویات کی وجہ سے ہائپرٹینشن شاک، اندرونی طور پر خون بہنے اور وینٹی لیٹر پر جانے کی نوبت بھی آجاتی ہے۔
تفصیلات کےمطابق صوبے بھر میں ڈینگی نے ہنگامی صورتحال پیدا کردی ہے۔شہر کے مختلف سرکاری اور نجی اسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر امراض قلب اور ڈینگی سےمتاثرہ چار سے سات مریض آرہے ہیں۔طبی ماہرین شہریوں کو مچھر دانی،مچھر مار اسپرے اور مچھر بھگاؤ لوشن سمیت دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی تجویز دے رہے ہیں۔
اس حوالےسے میمن میڈیکل اسپتال کے ماہر امراض قلب ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر ڈینگی سے متاثرہ افراد اسپتال میں آرہے ہیں۔ڈینگی بخار کےسبب متاثرہ افراد میں پانی اورنمکیات کی کمی ہوجاتی ہے۔ ایسے میں امراض قلب میں مبتلا افراد میں دل کی دھڑکن کی رفتار بھی کم ہوجاتی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ ہارٹ فیلیئر کےمریض اضافی پانی اور فلوڈ برداشت نہیں کرپاتے ہیں۔ایسا شخص جس میں پلیٹلٹس کی کمی ہو اور ان کو اینٹی پلیٹلٹس یا خون پتلا کرنے کی ادویات بھی دی جارہیں ہوں ان کی حالت ڈینگی کے سبب مزید تشویشناک ہوجاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نمکیات کی کمی کو پورا کرنے کےلیے کنٹرول سسٹم کے ذریعے آئی وی فلوڈز دینے چاہیے جتنی ان کی ضرورت ہے اور پلیٹلٹس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے متاثرہ شخص کو اینٹی پلیٹلٹس تھراپی کی بھی اشد ضرورت ہوتی ہے۔پچاس ہزار سے کم پلیٹ لٹس ہونے پر سنگل انٹی پلیٹلٹس کی تجویز کی جاتی ہے۔
ڈاکٹر جاویدنے کہا کہ امراض قلب اور ڈینگی سے متاثرہ افراد کے جسم میں زائد خون بہہ جانے کے خدشات بھی کئی گناہ بڑھ جاتے ہیں،بیرونی اور اندرونی دونوں طرح سے خون بہہ سکتا ہے۔ لیکن اندرونی بلیڈنگ پر سی بی سی ٹیسٹ کے ذریعے نظر رکھی جاتی ہے۔اگر خون بہہ جانے کی وجہ سے ہیموگلوبن کم ہورہا ہوں ،تو متاثرہ فرد میں اضافی پلیٹلٹس لگائے جاتے ہیں۔
ان کامزیدکہنا تھا کہ عرصہ دراز سےایسپیرن استعمال کرنےوالے فرد کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ اینٹی پلیٹلٹس ادویات کی وجہ سے ہائپرٹینشن شاک،اندرونی طور پر خون بہنے اور وینٹی لیٹر پر جانے کی نوبت بھی آجاتی ہےلیکن جلد تشخیص کرکے مریض کا علاج کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔