- نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہونے والی ہے،عمران خان
- وزیراعظم شہباز شریف کے لاہور اور قصور کے اچانک دورے
- پہلا ٹی20؛ پاکستان نے اپنی پلینگ الیون کا اعلان کردیا
- پاکستانی ٹوئٹر صارفین کے لیے بلیو ٹک سبسکرپشن قیمتاً متعارف
- کراچی؛ تھانے میں قید 3 نوجوان بازیاب، بچھو بیچنے کے بہانے بلاکر قید کیا گیا
- زمان پارک آپریشن میں برآمد اسلحہ غیرقانونی نکلا
- کیرئیر کے عروج پر مجھے زہر دیا گیا تھا، عمران نذیر کا انکشاف
- عمران خان حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ پہنچ گئے
- عمران خان اب اپنے قتل کے بارے میں نیا سازشی بیانیہ بنا رہے ہیں، وزیر دفاع
- مودی کو چور کہنے پر راہول گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم کردی گئی
- تیونس میں تارکین وطن کی 4 کشتیاں ڈوب گئیں؛ 100 سے زائد افراد سوار تھے
- یمن؛حوثی باغیوں نے بھی طالبان کی طرز پر خواتین پرپابندیاں عائد کردیں
- سندھ میں کورونا بڑھنے لگا، شہریوں کو ماسک اور سماجی فاصلے کا مشورہ
- سندھ حکومت ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کی نشاندہی کرنیوالوں کو انعام دیگی
- دی ہنڈریڈ ڈرافٹ؛ شاہین، حارث پِک، فرنچائزز کی بابراعظم میں عدم دلچسپی
- ماں نے نومولود بیٹا ایک لاکھ روپے میں بیچ دیا
- حکومت کا اٹارنی جنرل کو تعیناتی کے اگلے ماہ ہی ہٹانے کا فیصلہ
- پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار کے خلاف بغاوت کا مقدمہ خارج
- عمران خان کے خلاف نیب کیسز کا ریکارڈ لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- رونالڈو سب سے زیادہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے والے فٹبالر بن گئے
مردہ کیڑوں کے اعضا سے جنگجو اور فرضی کردار بنانے والا فنکار

بیلجیئم میں حیاتیات کے طالبعلم نے مردہ کیڑے مکوڑوں سے حیرت انگیز جنگجو اور فرضی کردار بنائے ہیں۔ فوٹو: بشکریہ جوز ہیراکن فیس بک پیج
برسلز: بیلجیئم میں حیاتیات کےنوجوان طالبعلم نے اپنی غیرمعمولی صلاحیت سے دنیا کو حیران کردیا۔ وہ مرد کیڑے مکوڑوں کے اعضا کو الگ کرکے ان سے جنگجو کردار اور نت نئی مخلوقات بناتے ہیں۔
28 سالہ جوز ہبراکن ایک تخلیق میں 20 سے 30 گھنٹے لگاتے ہیں اور انہیں ’فرینکنسٹائن حشرات‘ کا نام دیتےہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اس دوران وہ اپنے تخیل اور مطالعے کو کام میں لاتے ہیں۔ اس طرح وہ اپنی درازوں میں رکھے لاتعداد حشرات سے ایک نیا جہاں بنارہے ہیں جسے سائنس اور آرٹ کا ایک نیا ملاپ قرار دیا جاسکتا ہے۔
تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ اب تک انہوں نے حشرات کو نہیں مارا بلکہ مردہ کیڑے مکوڑے جمع کرکے ان سے اپنے شوق کی تسکین کرتے ہیں۔
جوز کیڑوں کے باریک اعضا کے بھی ماہر ہیں اور حشریات ان کے لیے جنون کا درجہ رکھتا ہے۔ کالج کے بعد رائل بیلجیئن انسٹی ٹیوٹ آف نیچرل سائنس میں کام کے دوران انہوں ںے کیڑے مکوڑوں سے نئے کردار بنانے پر کام شروع کیا۔
اب ان کا ذخیرہ وسیع ہوچکا ہے اور لوگ ان کے کام کی تعریف کرتے ہیں۔ یہاں تک انہیں مردہ تتلیاں جہاں سے بھی ملیں لیتے ہیں اور ان کے اعضا کو فاضل پرزہ جات کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ لیکن یہ کام بہت محنت طلب اور صبر آزما ہے۔ ایک فن پارہ بنانے میں کئی دن بھی لگ جاتے ہیں۔ البتہ ہر کردار میں آہنی تار یا سلاخ کثرت سے لگائی جاتی ہے تاکہ دیومالائی کرداروں کو ایک سیدھا رخ دیا جاسکتے۔
انہوں نے ایک ہیرو کا کردار بنایا ہے جس میں کیڑوں کے 26 سر اور 70 دیگر اعضا استعمال ہوئے ہیں اسے انہوں 1000 چہرے والا ہیرو کہا ہے۔ اب وہ ہر کردار کی کوئی نہ کوئی کہانی بھی بناتے ہیں اور اسے اپنی تخلیق سے جوڑتےہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔