- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
پاکستان میں 70 فیصد بچے اپنے والد کو بابا جان کہنا پسند کرتے ہیں
اسلام آباد: پاکستان میں 70فیصد بچے بچیاں اپنے والد کوبابا جان 13فیصدپاپا جب کہ 9فیصد ڈیڈی کہتے ہیں۔
ایک معروف سماجی تنظیم کی جانب سے جاری کردہ دلچسپ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ 2سال سے 39سال کی عمر تک بچے بچیاں لڑکے لڑکیاں اپنے والد کو سب سے زیادہ بابا جان کہہ کر پکارتے ہیں جب کہ اس کے مقابلے میں مغرب زدہ معاشرے کا شکار اولاد اپنے والد کو پاپا اور ڈیڈی کہتی ہیں۔سماجی تنظیم کا کہنا ہے کہ بچیاں اپنے والد سے بے پناہ محبت کی وجہ سے بابا جان کہہ کر پکارتی ہیں جب کہ لڑکے بھی ان کی دیکھا دیکھی والد کوپاپا جان کہتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔