- مجھے مرتضیٰ بھٹوکی طرح قتل کرنے کا منصوبہ ہے، عمران خان
- یوم پاکستان پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی
- ممنوعہ فنڈنگ؛ عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد
- کراچی، شہریوں کو اسلحے کے زور پر لوٹنے والے گینگ کے 4 ملزمان کو گرفتار
- رمضان بچت ایکسپو میں 30 سے 50 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ
- مسلح افواج کی روایتی پریڈ محدود پیمانے پر کروانے کا فیصلہ
- رمضان میں اسکولز کے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری
- برطانیہ میں مسجد سے نکلنے والے 70 سالہ بزرگ کو آگ لگا دی گئی
- وہاب ریاض نے مشیر برائے اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز کا چارج سنبھال لیا
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہی برقرار، ٹیسٹ میں تنزلی
- پولیس، ایف آئی اے کو عمران خان کے خلاف کارروائی سے روکنے کا حکم واپس
- رمضان میں بھی گیس لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی
- کسی کو دہشتگردوں کو پناہ دینے اور ڈھال بنانے کی اجازت نہیں دینگے، وزیراعظم
- پشاور؛ سرکاری دفاتر کے رمضان المبارک میں اوقات کار تبدیل
- پیٹرول پر سبسڈی نہیں، امیر کیلیے نرخ بڑھا کر غریب میں تقسیم ہوگا، وزیر مملکت
- لاپتا افراد کا معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے، سندھ ہائیکورٹ
- گرفتار خاتون ماہل بلوچ خود دہشتگردی کا اعتراف کر رہی ہے، ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان
- پاک افغان سیریز؛ بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے معذرت کیوں کرلی؟
- ججز کی آڈیوز ، وڈیوز ریلیز پر چیف جسٹس سخت برہم
- حکومت کا سحر افطار و تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ
لانگ مارچ اکتوبر میں ہی ہوگا، عمران خان کا اعلان

فوٹو فائل
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ لانگ مارچ اکتوبر میں ہی ہوگا۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ لانگ مارچ ہوگا اور اکتوبر میں ہی ہوگا، مجھے معلوم ہے یہ کیا کریں گے اس لیے پوری تیاری کرلی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ’اکتوبر میں صرف مارچ نہیں بلکہ سب کچھ ہوگا، میں قوم کو ایک دن پہلے بھی کال دے سکتا ہوں مگر تیاری مکمل ہونے کا انتظار کررہا ہوں‘۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ میری ہر ایک چیز ریکارڈ ہوتی ہے اس لیے بس تیاری کررہا ہوں اور کسی کو منصوبہ بندی کے بارے میں آگاہ نہیں کررہا مگر عوام کا جو جذبہ دیکھا اس بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ ملکی تاریخ میں اس سے پہلے کبھی اتنے بڑی تعداد میں لوگ باہر نہیں نکلے ہوں گے‘۔
امریکی صدر کے جوہری پروگرام سے متعلق بیان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوبائیڈن کے بیان کے دو پہلو ہیں، پہلا یہ ہے کہ انہوں نے وزیراعظم، وزیر خزانہ سمیت حکومت کے تمام اقدامات کو مسترد کردیا کیونکہ اس وقت بھارت اُن کا پسندیدہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ ہمیں اگر اپنے مفادات کیلیے امریکا کے سامنے کھڑا ہونا پڑے تو ایسا کرنے سے گریز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ہمیں عوام نے منتخب کیا ہے، ہم اپنے لوگوں کو قربان کرنے سمیت اُن کیلیے جو بھی کرلیں وہ کبھی خوش نہیں ہوں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ’یہ حکومت ملک کو ڈیفالٹ کی طرف لے کر جارہی ہے جس کو ابھی بھی ہم بچا سکتے ہیں تاہم اگر ایسا ہوگیا تو جو ہمیں اس سے باہر نکالے گا وہ بھاری قیمت لے گا اور مجھے خطرہ ہے کہ ہمیں ڈیفالٹ سے نکالنے کیلیے یہ ہم سے ہماری قومی سلامتی مانگیں گے اور پھر وہ بالکل ختم ہوجائے گی‘۔
عمران خان نے ملکی سیاست کے حوالے سے کہا کہ اگر نوازشریف پاکستان واپس آیا تو اس کا سب سے زیادہ سیاسی فائدہ ہمیں ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔