- پہلا ٹی20؛ پاکستان نے اپنی پلینگ الیون کا اعلان کردیا
- پاکستانی ٹوئٹر صارفین کے لیے بلیو ٹک سبسکرپشن قیمتاً متعارف
- کراچی؛ تھانے میں قید 3 نوجوان بازیاب، بچھو بیچنے کے بہانے بلاکر قید کیا گیا
- زمان پارک آپریشن میں برآمد اسلحہ غیرقانونی نکلا
- کیرئیر کے عروج پر مجھے زہر دیا گیا تھا، عمران نذیر کا انکشاف
- عمران خان حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ پہنچ گئے
- عمران خان اب اپنے قتل کے بارے میں نیا سازشی بیانیہ بنا رہے ہیں، وزیر دفاع
- مودی کو چور کہنے پر راہول گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم کردی گئی
- تیونس میں تارکین وطن کی 4 کشتیاں ڈوب گئیں؛ 100 سے زائد افراد سوار تھے
- یمن؛حوثی باغیوں نے بھی طالبان کی طرز پر خواتین پرپابندیاں عائد کردیں
- سندھ میں کورونا بڑھنے لگا، شہریوں کو ماسک اور سماجی فاصلے کا مشورہ
- سندھ حکومت ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کی نشاندہی کرنیوالوں کو انعام دیگی
- دی ہنڈریڈ ڈرافٹ؛ شاہین، حارث پِک، فرنچائزز کی بابراعظم میں عدم دلچسپی
- ماں نے نومولود بیٹا ایک لاکھ روپے میں بیچ دیا
- حکومت کا اٹارنی جنرل کو تعیناتی کے اگلے ماہ ہی ہٹانے کا فیصلہ
- پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار کے خلاف بغاوت کا مقدمہ خارج
- عمران خان کے خلاف نیب کیسز کا ریکارڈ لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- رونالڈو سب سے زیادہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے والے فٹبالر بن گئے
- طالبان حکومت کو کمزور کرنے کے نتائج افغانستان تک محدود نہیں رہیں گے، وزیرخارجہ
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی کیس؛ اعظم سواتی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور
اسلام آباد ہائیکورٹ؛ دارالحکومت میں غیر قانونی سوسائٹیز کی فہرست طلب

سوسائٹیز کے نام اداروں کے نام پر رکھنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں، وفاق کا مؤقف (فوٹو فائل)
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں قائم غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فہرست جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اداروں کے نام پر قائم ہاؤسنگ سوسائٹیز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حکم دیا کہ سی ڈی اے کل تک غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی لسٹ جمع کرائے ۔سماعت کے موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل بیرسٹر منور اقبال دوگل عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
کیس کی سماعت کے دوران وفاق کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام اداروں کے نام پر رکھنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قانونی طور حکومتی ڈیپارٹمنٹس، وزارتوں کا نام ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کوآپریٹو سوسائٹیز سے متعلقہ قوانین میں نام استعمال سے کہیں نہیں روکا گیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ یہ بات تو ٹھیک ہے گورنمٹ سرونٹس کو ان سوسائٹیز کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ یہ بھی درست ہے کہ کوئی ادارہ اپنے کام کا خود جج نہیں ہو سکتا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سی ڈی اے کی لسٹ کدھر ہے کہ کتنی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز ہیں ؟۔ سی ڈی اے کی جانب سے عدالت میں موجود حکام نے بتایا کہ ابھی لسٹ میرے پاس نہیں ہے۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے کو غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فہرست کل تک جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔