رانا ثناء اللہ کو بلاوجہ اشتہاری بنا دیا، لاہور ہائی کورٹ

ویب ڈیسک  پير 17 اکتوبر 2022
رانا ثنا کیخلاف ثبوت نہ دیا تو ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو جیل بھیجیں گے، ہائی کورٹ

رانا ثنا کیخلاف ثبوت نہ دیا تو ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو جیل بھیجیں گے، ہائی کورٹ

 راولپنڈی: لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ رانا ثناء اللہ کو بلاوجہ اشتہاری بنا دیا۔

راولپنڈی بینچ میں اینٹی کرپشن انکوائری کیخلاف وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ رانا ثنااللہ نے وارنٹ گرفتاری اور ایف آئی آر اخراج کی درخواست کی۔

اینٹی کرپشن نے بتایا کہ ایف آئی آر میں الزام ہے کہ رانا ثناء اور ان کی اہلیہ نے زمینیں خریدیں، مگر ایف آئی آر میں رانا ثنا کا نام نہیں بس بطور صوبائی وزیر الزام ہے۔

عدالت نے کہا کہ رانا ثناء اللہ  کےخلاف کچھ نہیں آپ کو کیوں نا جیل بھیجیں، صوبائی وزیر تو ہزاروں گزرے ہیں، یہ بتایا جائے یہ کرپشن رشوت کیسے بن گئی، اس کا ثبوت دیں، یہ بتائیں رانا ثناء اللہ نے کس کو رشوت دی جرم کیا بنتا ہے، سول جج نے بغیر ریکارڈ دیکھے غیر قانونی وارنٹ جاری کئے۔

عدالت نے کہا کہ پلاٹنگ ٹھیک ہے یا غلط یہ مالک جانے، آپ بتائیں کرپشن کہاں ہے، کیا یہ زمین ڈی سی ریٹ سے کم خریدی گئی؟، ڈی سی ریٹ نہیں تو جرمانہ ہوسکتا ہے ، یہ رانا ثناء اللہ سے دھوکہ ہوا ہے آپ کو خریدار کا تحفظ کرنا چاہیے تھا، آپ نے بلاوجہ رانا ثناء اللہ کو اشتہاری بنا دیا، عدالت کو گواہ بتائیں جس نے کہا ہو رانا ثناء نے رشوت دی ہے، ٹھیک جواب نا دیا تو ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو جیل بھیج دوں گا، یہ مذاق ہے اداروں کا جسے چاہا ملزم بنایا، وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

ہائی کورٹ نے اینٹی کرپشن کو مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کردی اور آئیندہ تاریخ پر وزیر داخلہ اور ڈی جی اینٹی کرپشن کو بھی تیاری کیساتھ پیش ہونے کا حکم دیا۔

سماعت کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کو ہمارے خلاف کچھ نہیں ملا تو جعلی مقدمات بنائے ہیں، ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کے ایما پر یہ سب کچھ ہورہا ہے، یہ تین سال پرانا مقدمہ ہے جو 3 اکتوبر 2019 کو درج ہوا، اس میں نامزد بھی نہیں ہوں ، نہ میرا کوئی کردار ہے، ایک ماہ قبل آناً فانًا ایک جے آئی ٹی بنا کر ریکارڈ کو ٹیمپر کیا گیا، ماتحت کورٹ میں غلط بیانی کرکے مجسٹریٹ کو گمراہ کیا گیا، غلط حقائق بیان کرکے میرا وارنٹ حاصل کیا گیا، جو میڈیا کو جاری کرکے مجھے بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پنجاب حکومت اور عمران نیازی کے ایما پر کی گئی اس گھٹیا کوشش کو چیلنج کیا، مجھے امید ہے ہائی کورٹ سے انصاف ملے گا، جن لوگوں نے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کی خاص طور پر ڈی جی اینٹی کرپشن کی سرزنش ہونی چاہیے، وقت آنے پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرینگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔