- ’’بھارتی ٹیم کی کشتی 2019 کی طرح مشکلات میں پھنس گئی ہے‘‘ مگر کیسے؟
- پی ٹی آئی نے پنجاب ، کے پی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
- رمضان المبارک میں ایک سے زیادہ عمرہ ادا کرنے پر پابندی عائد
- مُودی نے بھارتی فوج میں میرٹ کی دھجیاں اڑادیں، انتہا پسند ہندو افسران کی ترقیاں
- استعفی طلب کرنے کی خبر غلط ہے، خود مستعفی ہوا، اٹارنی جنرل
- عمران کی حقیقی آزادی دفن ہوچکی، جنازہ آج مینار پاکستان میں ہوگا، وزیر اطلاعات
- کینیڈا؛ مسلمان نوجوان کو ریلوے اسٹیشن پر نماز پڑھنے سے روک دیا گیا
- پی آئی اے نے 2 افسران کو عہدوں سے ہٹانے کے سی اے اے احکامات ہوا میں اڑادیے
- نوجوان کرکٹرز پریشر میں آکر نروس ہوگئے، شاداب خان
- کوئٹہ کی عدالت نے حسان نیازی کی ضمانت منظور کرلی
- 1000 سی سی سے کم پاور گاڑیوں کی فروخت میں 39 فیصد کمی
- پاکستان کیساتھ تجارتی تعلقات مضبوط بنانے کیلیے تیار ہیں، روس
- 6 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ، حکومت نے جنیوا کانفرنس کے وعدوں پر آس لگا لی
- فرانس میں احتجاج، صدر نے ٹی وی انٹرویو کے دوران مہنگی گھڑی اتار دی
- ’’میرے کلب کے لڑکے کو کیوں نہیں کھلا رہے‘‘
- سری لنکن کرکٹ کے معاملات پر آئی سی سی چوکنا
- ملک کی سیاسی صورتحال کیسے بہتر ہوگی؟
- اب واٹس ایپ پر ’’واٹس ایپ‘‘ سے بات کرنا ممکن
- ان وٹامِن اور معدنیات کی کمی ’بال گرنے‘ کی وجہ بن سکتی ہے
- بجوؤں کی کھودی گئی سرنگوں نے ریل گاڑیوں کا نظام مفلوج کردیا
فیس بک کا 7 سال پُرانا فیچر ختم کیا جارہا ہے

فیس بک نے یہ فیچر 2015 میں متعارف کرایا تھا
کیلیفورنیا: سوشل میڈیا پلیٹ فارم پلیٹ فارم فیس بک 2015 متعارف کرائے جانے والے انسٹنٹ آرٹیکلز فیچر کوآئندہ برس ختم کرنے جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکنالوجی کمپنی میٹا، جس کی ذیلی کمپنی فیس بک ہے، کا کہنا تھا کہ یہ قدم اٹھائے جانے کی بنیادی وجہ اس کا ناکافی استعمال ہے۔
فیس بک کے ایک نمائندے کے مطابق فی الوقت فیس بک پر تین فی صد سے کم پوسٹ نیوز آرٹیکلز کے لنکس سے پوسٹ کی جاتی ہیں۔ اور رواں برس کے شروع میں جس طرح کہا گیا کہ کاروبار کے اعتبار سے ایسی چیزوں میں سرمایہ کاری کرنا معقول نہیں لگا جو صارفین کی ترجیحات نہیں ہوں۔
فیس بک انسٹنٹ آرٹیکل کے فیچر کو 2023 کے اپریل کے وسط میں ختم کرنے کا ارادہ کر رہا ہے۔ایسے تقریباً 37 ہزار پیجز ہیں جو یہ فیچر استعمال کر رہے ہیں۔
واضح رہے یہ فیچر آئی فون یا اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں استعمال کیے جانے والے ویب براؤزر سے 4.9 گُنا تیزی کے ساتھ آرٹیکلز کو لوڈ کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔