کراچی؛ پی ٹی آئی نے ضمنی الیکشن میں پی پی امیدوار کی کامیابی چیلنج کردی

کورٹ رپورٹر  منگل 18 اکتوبر 2022
این اے 237 میں بدترین دھاندلی کی گئی، پی ٹی آئی رہنما کا الزام (فوٹو فائل)

این اے 237 میں بدترین دھاندلی کی گئی، پی ٹی آئی رہنما کا الزام (فوٹو فائل)

 کراچی: پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر علی زیدی نے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کے امیدوار حکیم بلوچ کی کامیابی کو عدالت میں چیلنج کردیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست ڈاکٹر شہاب امام ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ این اے 237 میں بدترین دھاندلی کی گئی، پیپلز پارٹی کارکنان نے جعلی ووٹ ڈالے، دھاندلی سے متعلق الیکشن کمیشن کو شکایات بھی کیں۔ دھاندلی اور دیگر شکایات پر شفاف تحقیقات کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں الیکشن کمیشن، سندھ حکومت اور حکیم بلوچ کو فریق بنایا گیا ہے۔ اس موقع پر علی زیدی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کارکن کو 7 تاریخ کو گولی لگی، کل رات اس کا انتقال ہوگیا۔ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہے۔ وزیر خارجہ کبھی کبھار ہی کراچی کے دورے پر آتے ہیں۔

علی زیدی نے کہا کہ حلقہ این اے237 میں دھاندلی کی گئی۔ ایک پولنگ اسٹیشن پر جب دھاندلی کی شکایت کرنے بلال غفار پہنچے۔ سلمان مراد اور دیگر  نے حملہ کیا، ان کی ناک پر فریکچر اور کمر میں چوٹیں آئیں۔ بندوق کا بٹ مارنے پر ایف آئی آر سلیم بلوچ اور سلمان مراد کیخلاف نہیں کاٹی گئی۔ ہم  نے بات کی تو ہم پر انسداد دہشت گردی کا پرچہ کاٹ دیا گیا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ جب بلال غفار پر حملہ ہوا تو اسی وقت الیکشن روکنا چاہیے تھا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ الیکشن دوبارہ کیا جائے اور عرفان بہادر کو معطل کیا جائے۔ اس موقع پر سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ جہاں الیکشن میں عمران خان بہت بڑی لیڈ لے رہے ہیں تو دوسری طرف دھاندلی سے ہرایا جارہا ہے۔ سرکار پارٹی بنی ہوئی ہے۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ الیکشن میں زبردست دھاندلی ہوئی ہے۔ میں کہتا ہوں زرداری بلاول سمیت جس نے پورے پاکستان سے مقابلہ کرنا ہے کرلیں لگ پتا جائے گا۔ اسحاق ڈار کی چال بازیاں نہیں چلیں گی۔ عمران خان جلد کال دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔