- موتی کاری سے نادر اشیا بنانے کا قدیم فن زندہ رکھنے والی باہمت خاتون
- آسٹریلیا کے سفیر کی رکشے میں بیٹھ کر راولپنڈی کی سیر
- وزارت تجارت نے اسرائیل سے تجارت کی تردید کردی
- لاہور: مبینہ پولیس مقابلے میں 2 زیر حراست ڈاکو ہلاک
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سےمتعلق وزارت خزانہ کی اہم وضاحت
- امریکا میں عمران خان کے دوبارہ وزیراعظم بننے کی باتیں ہورہی ہیں، پرویز الہیٰ
- عمران خان کی زمان پارک کے باہر کارکنوں کے ساتھ افطار کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی
- انسانی جسم سے متعلق حیرت انگیز حقائق
- سپریم کورٹ کے تین ججز کیخلاف ریفرنس خارج از امکان نہیں ہے، وزیر داخلہ
- سعودی عرب نے شہریوں کو دو افریقی ممالک کا سفر کرنے سے روک دیا
- کراچی: موبائل چھیننے اور IMEI نمبر تبدیل کرنے کے ماہر 4 ملزمان گرفتار
- پی ڈی ایم کا تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد، کارروائی کے بائیکاٹ کا فیصلہ
- پاکستان عوامی تحریک کا انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لینے کا فیصلہ
- پی ڈی ایم کے اجلاسوں اور اعلامیوں کی کوئی حیثیت نہیں، تحریک انصاف
- اسرائیل کی ریاستی رہشتگردی جاری، ایک اور فلسطینی نوجوان شہید
- ڈیفنس کراچی کو بارش کے پانی سے بچانے کے مشن کا پہلا مرحلہ مکمل
- سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو 10 ماہ قید کے بعد پٹیالا جیل سے رہا
- نوے دن میں الیکشن آئینی ہیں تو مشرف دور میں 3 سال کیوں ملتوی ہوئے؟ فضل الرحمان
- ہائی بلڈ پریشر اور ڈیمنشیا کے درمیان تعلق کا انکشاف
- سام سنگ کا نیا حربہ، آئی فون کے لیے ’ٹرائی گیلکسی‘ ایپ پیش کردی
لڑکیاں لڑکوں کے مقابلے میں زیادہ نمبر کیوں لیتی ہیں؟

ٹرینٹو: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ برابری کا مقابلہ ہونے کے باوجود لڑکیاں لڑکوں کی نسبت زیادہ بہتر نمبر لیتی ہیں کیوں کہ ان کو پڑھانا آسان ہوتا ہے۔
اٹلی کی یونیورسٹی آف ٹرینٹو کے محققین نے 15 اور 16 سال کے تقریباً 40 ہزار طلبا کے متعدد امتحانات کے نتائج کا موازنہ کیا۔ جس میں ان کو معلوم ہوا کہ برابری کا مقابلہ ہونے کے باوجود مستقبل بنیادوں پر لڑکیوں نے لڑکوں سے زیادہ نمبر حاصل کیے۔
محققین نے بتایا کہ اساتذہ لاشعوری طور پر ان طلبا کو نمبر دیتے ہیں جو روایتی زنانہ رویے، جیسے کہ خاموشی اور وضع داری، اپنانے والوں کو زیادہ نمبر دیتے ہیں کیوں کہ یہ پڑھانے کے عمل کو آسان بناتے ہیں۔
عمرانیات میں پی ایچ ڈی کی امیدوار اِلاریا لائیوور کا کہنا تھا کہ زیادہ نمبر اور مطلوبہ تعلیمی نتائج کے درمیان بہت مضبوط تعلق ہے۔ اس ہی طرح زیادہ نمبروں کا تعلق دیگر نتائج سے بھی ہے جیسے کہ زیادہ آمدنی، بہتر نوکری یا زیادہ مطمئن زندگی۔
2020 کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ برطانیہ کے اسکول کے لڑکوں کے گزشتہ 30 سالوں میں لڑکیوں کے مقابلے میں امتحان کے نتائج انتہائی بدتر تھے۔
تاہم، تحقیق میں معلوم ہوا کہ اس فرق کی نوعیت کامیابی کی پیمائش کے مختلف طریقہ کار کے حساب سے مختلف ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق اگر طلبا کو ایک معیاری امتحان کے تحت آزمایا جائے، جہاں یکساں سوالات تھے اور معیاری اسکورنگ سسٹم تھا، تو لڑکے لڑکیوں کو ریاضی میں پیچھے چھوڑ دیں گے جبکہ لڑکیوں کی کارکردگی ہیومینیٹز کے مضامین، زبانوں اور پڑھنے کی صلاحیت میں بہتر ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔