ویرات کوہلی گرین شرٹس کیلیے خطرے کی علامت بن گئے

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 19 اکتوبر 2022
گمبھیر نے ڈھکے چھپے الفاظ میں کوہلی پر ریکارڈز کیلیے کھیلنے کا الزام عائد کردیا (فوٹو: اے ایف پی)

گمبھیر نے ڈھکے چھپے الفاظ میں کوہلی پر ریکارڈز کیلیے کھیلنے کا الزام عائد کردیا (فوٹو: اے ایف پی)

کراچی: بھارت کے سابق کپتان اور رن مشین ویرات کوہلی گرین شرٹس کیلیے ٹی20 ورلڈکپ میں خطرے کی علامت بن گئے۔

سابق بھارتی کپتان ویرات کوہلی ایشیا کپ کے دوران فارم میں واپس آئے، اسی ایونٹ میں افغانستان کے خلاف سنچری نے ان کے اعتماد میں اضافہ کردیا، اس کے بعد سے وہ اچھی اننگز کھیل رہے ہیں، انھیں آسٹریلیا آمد کے بعد ابتدائی 2 پریکٹس میچز میں آرام دیا گیا، البتہ آئی سی سی کے زیراہتمام آسٹریلوی ٹیم سے وارم اپ میچ کیلیے میدان میں اتارا ، وہ 13 بالز پر 19 رنز بناسکے۔

اس میچ میں ٹیم نے محمد شمی کی عمدہ بولنگ سے کامیابی سمیٹی، جس کے بعد کوہلی سیدھا گابا میں پریکٹس میں مصروف پاکستانی ٹیم کے نیٹس کیساتھ ہی ٹریننگ کرنے لگے، انھوں نے 40 منٹ تک شارٹ پچ بولنگ اور دیگر ڈلیوریز کا سامنا کیا، اس دوران ساتھ میں لگے دیگر نیٹس میں بابراعظم اور محمد رضوان بھی پریکٹس کررہے تھے، بعد ازاں کوہلی سیدھے اپنے ہیڈ کوچ راہول ڈریوڈ کے پاس گئے جو اس سیشن کو دیکھ رہے تھے۔

مزید پڑھیں: بھارت کا ایشیاکپ کیلئے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار

یاد رہے کہ کوہلی کا پاکستان کیخلاف ٹی 20 ورلڈ کپ میں ریکارڈ کافی شاندار ہے، انھوں نے 4 میچز میں مجموعی طور پر 226 رنز اسکور کیے، ان میں 3 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں جبکہ اس دوران وہ صرف ایک مرتبہ ہی آئوٹ ہوئے، اسی لیے بھارتی ٹیم کو ان سے 23 اکتوبر کو گرین شرٹس کیخلاف شیڈول ورلڈ کپ کے ابتدائی میچ میں بھی عمدہ کارکردگی کی توقع ہے۔

مزید پڑھیں: ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلے کیلئے ’’دی راک‘‘ بھی میدان میں آگئے

دوسری جانب گوتم گمبھیر نے ڈھکے چھپے الفاظ میں کوہلی پر ریکارڈز کیلیے کھیلنے کا الزام عائد کردیا ہے۔ ایک ٹی وی پروگرام میں جب اینکر نے ان سے پوچھا کہ کوہلی کا آسٹریلیا میں ریکارڈ کافی اچھا ہے، انھیں ورلڈ کپ میں کس سوچ کے ساتھ کھیلنا چاہیے تو گمبھیر نے کہاکہ صرف رنز بنانے کے مائنڈ سیٹ سے کھیلیں، انھیں ریکارڈز نہیں بلکہ ٹیم کیلیے کھیلنا چاہیے، ایسی ففٹیز اور سنچریوں کا کیا فائدہ جس سے ٹیم ہار جائے، صورتحال کے مطابق ان کے 30، 40 رنز بھی اگر ٹیم کی فتح میں کردار ادا کرتے ہیں تو وہ اہم ہیں، ورلڈ کپ جیسے ٹورنامنٹس میں انفرادی ریکارڈز کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی، اس میں صرف آپ کی ٹیم کا جیتنا ہی معنی رکھتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔