- مُودی نے بھارتی فوج میں میرٹ کی دھجیاں اڑادیں، انتہا پسند ہندو افسران کی ترقیاں
- استعفی طلب کرنے کی خبر غلط ہے، خود مستعفی ہوا، اٹارنی جنرل
- عمران کی حقیقی آزادی دفن ہوچکی، جنازہ آج مینار پاکستان میں ہوگا، وزیر اطلاعات
- کینیڈا؛ مسلمان نوجوان کو ریلوے اسٹیشن پر نماز پڑھنے سے روک دیا گیا
- پی آئی اے نے 2 افسران کو عہدوں سے ہٹانے کے سی اے اے احکامات ہوا میں اڑادیے
- نوجوان کرکٹرز پریشر میں آکر نروس ہوگئے، شاداب خان
- مینارپاکستان جلسے سے قبل کریک ڈاؤن ، پی ٹی آئی رہنما سلمان احمد گرفتار
- کوئٹہ کی عدالت نے حسان نیازی کی ضمانت منظور کرلی
- 1000 سی سی سے کم پاور گاڑیوں کی فروخت میں 39 فیصد کمی
- پاکستان کیساتھ تجارتی تعلقات مضبوط بنانے کیلیے تیار ہیں، روس
- 6 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ، حکومت نے جنیوا کانفرنس کے وعدوں پر آس لگا لی
- فرانس میں احتجاج، صدر نے ٹی وی انٹرویو کے دوران مہنگی گھڑی اتار دی
- ’’میرے کلب کے لڑکے کو کیوں نہیں کھلا رہے‘‘
- سری لنکن کرکٹ کے معاملات پر آئی سی سی چوکنا
- ملک کی سیاسی صورتحال کیسے بہتر ہوگی؟
- اب واٹس ایپ پر ’’واٹس ایپ‘‘ سے بات کرنا ممکن
- ان وٹامِن اور معدنیات کی کمی ’بال گرنے‘ کی وجہ بن سکتی ہے
- بجوؤں کی کھودی گئی سرنگوں نے ریل گاڑیوں کا نظام مفلوج کردیا
- عمران خان کی قیادت میں ون ڈے ورلڈکپ جیتے 31 برس بیت گئے
- 21.28 ارب روپے کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
بھارت نے ڈھائی ہزار افغان طلبا کے ویزے منسوخ کر دیے

طلبا نے واجبات ادا کردیے،جامعات نے رابطہ منقطع کر دیا،دوستی کے دعوے بے نقاب۔ فوٹو: سوشل میڈیا
اسلام آباد: نریندر مودی حکومت نے بھارتی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے افغان طلبا کے ویزے منسوخ کردیے، بھارت کے اس عمل سے افغان عوام کے لیے بھارتی بے حسی کھل کر سامنے آ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت 73 بھارتی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے 14 ہزار افغان طلبا میں سے ڈھائی ہزارکو بھارت واپس جانے سے روک دیا گیا۔
افغان طلبا نے یونیورسٹیوں کے واجبات بھی ادا کردیے ہیں، لیکن ان یونیورسٹیوں نے اپنے افغان طلبا سے رابطہ منقطع کر دیا ہے،ویزا منسوخی کے بھارتی فیصلے نے افغان عوام کے خلاف بھارت کے نام نہاد دوستانہ اقدامات کے دعوؤں کو بے نقاب کر دیا۔
بھارت میں افغانستان کے سفیر فرید ماموندزے نے بھی نئی دہلی کے تحفظات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ کسی افغان شہری نے کبھی کسی دوسرے ملک میں کوئی دہشت گرد حملہ نہیں کیا، اس لیے سیکیورٹی کی بنیاد پر ان طلبا پر غیر ضروری طور پر شک نہیں کیا جانا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔