- مُودی نے بھارتی فوج میں میرٹ کی دھجیاں اڑادیں، انتہا پسند ہندو افسران کی ترقیاں
- استعفی طلب کرنے کی خبر غلط ہے، خود مستعفی ہوا، اٹارنی جنرل
- عمران کی حقیقی آزادی دفن ہوچکی، جنازہ آج مینار پاکستان میں ہوگا، وزیر اطلاعات
- کینیڈا؛ مسلمان نوجوان کو ریلوے اسٹیشن پر نماز پڑھنے سے روک دیا گیا
- پی آئی اے نے 2 افسران کو عہدوں سے ہٹانے کے سی اے اے احکامات ہوا میں اڑادیے
- نوجوان کرکٹرز پریشر میں آکر نروس ہوگئے، شاداب خان
- مینارپاکستان جلسے سے قبل کریک ڈاؤن ، پی ٹی آئی رہنما سلمان احمد گرفتار
- کوئٹہ کی عدالت نے حسان نیازی کی ضمانت منظور کرلی
- 1000 سی سی سے کم پاور گاڑیوں کی فروخت میں 39 فیصد کمی
- پاکستان کیساتھ تجارتی تعلقات مضبوط بنانے کیلیے تیار ہیں، روس
- 6 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ، حکومت نے جنیوا کانفرنس کے وعدوں پر آس لگا لی
- فرانس میں احتجاج، صدر نے ٹی وی انٹرویو کے دوران مہنگی گھڑی اتار دی
- ’’میرے کلب کے لڑکے کو کیوں نہیں کھلا رہے‘‘
- سری لنکن کرکٹ کے معاملات پر آئی سی سی چوکنا
- ملک کی سیاسی صورتحال کیسے بہتر ہوگی؟
- اب واٹس ایپ پر ’’واٹس ایپ‘‘ سے بات کرنا ممکن
- ان وٹامِن اور معدنیات کی کمی ’بال گرنے‘ کی وجہ بن سکتی ہے
- بجوؤں کی کھودی گئی سرنگوں نے ریل گاڑیوں کا نظام مفلوج کردیا
- عمران خان کی قیادت میں ون ڈے ورلڈکپ جیتے 31 برس بیت گئے
- 21.28 ارب روپے کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
بغیر اجازت صارفین کی معلومات کا استعمال، گوگل کے خلاف مقدمہ درج

ٹیکساس: امریکی ریاست ٹیکساس نے گوگل کے خلاف بغیر اجازت بائیو میٹرک ڈیٹا استعمال کرنے پر مقدمہ دائر کردیا۔ ٹیکنالوجی کمپنی 2015 سے مالی مفاد کے لیے ٹیکساس کے لاکھوں عوام کا ڈیٹا استعمال کررہی تھی۔
ٹیکساس کے اٹارنی جنرل کین پیکسٹن کی جانب سے دائر کیے جانے والے مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گوگل نے چہرے اور آواز کی شناخت کے ڈیٹا کو اپنی سب سے زیادہ آمدنی والی اشیاء، جیسے کہ گوگل فوٹو ایپ، نیسٹ ہب میکس اور گوگل اسسٹنٹ، کی ٹریننگ کے لیے استعمال کیا۔
ٹیکساس کی جانب سے گوگل پر مقدمہ دائر کرنے کی وجہ یہ ہے کہ اس ریاست میں بائیو میٹرک کے حوالے سے ایک قانون ہے جس کے تحت بغیر اجازت بائیو میٹرک ڈیٹا استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ اگر اس قانون کو توڑا جاتا ہے تو فی خلاف ورزی 25 ہزار ڈالرز جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اٹارنی جنرل ٹیکساس نے الزام عائد کیا ہے کہ گوگل کی جانب سے صارفین سے ان کی اجازت نہیں لی گئی ہے۔
گوگل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل گوگل کی اشیاء کو کردار کشی کر رہے ہیں اور کمپنی عدالت میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرنے والی ہے۔
اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ گوگل کی جانب سے اکٹھا کی گئی ٹیکساس کی عوام کی بلا امتیاز ذاتی معلومات کو کسی طور برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ عوام کی پرائیویسی اور سیکیورٹی کی یقین دہانی کے لیے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی سے لڑائی جاری رکھیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔