- پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اضافی ریونیو پر اتفاق
- والدین اور بھائیوں نے بہن کو قتل کرکے لاش تیزاب میں ڈال دی
- کبھی نہیں کہا الیکشن نہیں کروائیں گے، وزیر اطلاعات
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور
- ترکیہ کے المناک زلزلے پر بھی بھارت کا پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا
- راولپنڈی میں گیارہ سالہ بچی سے زیادتی
- امریکا؛ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر گولی لگنے سے پاکستانی نژاد پولیس افسر جاں بحق
- اگر کوئی لڑکی محبت کا اظہار کرے تو میں کیا کرسکتا ہوں، نسیم شاہ
- پنجاب، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی اداروں کی معطلی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- حکومت کا پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ذخیرہ اندوز باز آجائیں، وزیر پیٹرولیم
- سعودی ولی عہد کا ترکیہ اور شام کو امداد پہنچانے کیلیے فضائی پُل بنانے کا حکم
- پی ٹی آئی کا 33 حلقوں پر ضمنی انتخابات کی تاریخ تبدیل کرنے کا مطالبہ
- انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی آگئی
- انڈے کھانے سے دل کو فائدہ ہوسکتا ہے
- گلیشیئر پگھلنے سے پاکستان اور بھارت میں 50 لاکھ افراد متاثر ہوسکتے ہیں
- کابینہ میں توسیع؛ وزیراعظم نے مزید 7 معاونین خصوصی مقرر کردیے
- ہالینڈ میں زیرِ آب سائیکلوں کی سب سے بڑی پارکنگ کی تعمیر کا منصوبہ
- فاسٹ بولر وہاب ریاض کی پی ایس ایل میں شرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا
- اسلام آباد؛ شادی شدہ خاتون کی نازبیا تصاویر بنوانے والا پولیس اہلکار گرفتار
- الیکشن کمیشن ہنگامہ آرائی: تحریک انصاف کے عامر ڈوگر اور لیگی سینیٹر گرفتار
کتاب ’’جناح‘‘ لکھنے پر پارٹی سے غیر اعلانیہ نکال دیا گیا، جسونت سنگھ
جسونت سنگھ نے پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پرآزاد امیدوار کے طورپرکاغذات نامزدگی جمع کروادیے۔ فوٹو : فائل
راجستھان: بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنمااور بھارت کے سابق وزیرخارجہ جسونت سنگھ نے پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پرآزاد امیدوار کے طورپرکاغذات نامزدگی جمع کروادیے۔
ان کا کہناہے کہ مجھے میری کتاب جناح کے منظر عام پر آنے کے بعدغیر اعلانیہ طور پر پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق راجستھان کے شہر برمرمیں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے جسونت سنگھ نے بی جے پی کی تنگ نظری اوررہنماؤں کی مفاد پرستی کاشکوہ کرتے ہوئے کہا کہ میں9 مرتبہ رکن پارلیمنٹ رہ چکا ہوں،میں نے پارٹی سے کہا کہ اس بارآخری مرتبہ الیکشن لڑناچاہتاہوں، لیکن19مارچ کو مجھے اچانک معلوم ہواکہ میرا نام امیدواروں کی فہرست میں شامل نہیں۔ انھوں نے کہا کہ راج ناتھ کومیں نے پارٹی کی سربراہی کے لیے آگے کیا لیکن انھوں مجھ سے ہی دغادیا، میرے ساتھ پارٹی نے وہ سلوک کیاجوکسی چپڑاسی کے ساتھ بھی نہیں کیاجاتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔