- جناح ہاؤس پر حملے کے وقت یاسمین راشد کی موجودگی ثابت ہوئی ہے، فرانزک رپورٹ
- فالج جیسے حادثے کے بعد روزمرہ معمولات میں چند ضروری تبدیلیاں
- پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں ائیرلائنز کے کروڑوں ڈالر پھنس گئے
- سوئمنگ پول میں کرنٹ لگنے سے دو افراد جاں بحق، ایک زخمی
- کراچی کے نوجوان انجینئرنے ’جانوروں‘ کا ڈیجیٹل پاسپورٹ متعارف کرادیا
- امریکا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوگئے
- کوئٹہ سے براہ راست حج پروازوں کا آغاز
- 25 لاکھ مالیت کے جعلی 5 ہزار والے نوٹ برآمد
- کینیڈا میں مچھلی کے شکار کے دوران خاندان ڈوب گیا؛ 4 بچوں سمیت 5 ہلاک
- اینڈرائیڈ 14 میں اہم فیچر شامل کیے جانے کا امکان
- نگلنے میں دشواری کے مرض کی دو اہم وجوہ ہوسکتی ہیں، پاکستانی ماہرین
- برطانوی انجینیئر نے دوڑنے والا کوڑے دان بنالیا، ویڈیو وائرل
- جنگلی جانوروں اورپرندوں کے انکلوژرنیلام کرنے کا فیصلہ
- گاڑی پر انجن کی طاقت کے بجائے قیمت کی شرح سے ٹیکس لگانے کی مخالفت
- سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑا ہوں، ہزار کیس بنالیں فرق نہیں پڑے گا، پرویزالہٰی
- چین میں مٹی کا تودہ گرنے سے 60 مکانات تباہ؛ 14 افراد ہلاک
- یاسمین راشد کی بریت کیخلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے، آئی جی پنجاب
- لیاری ایکسپریس وے پر گندگی کے ڈھیر لگ گئے
- آسٹریلیا خالصتان ریفرنڈم؛31 ہزارسکھوں کا بھارت سےعلیحدگی کے حق میں ووٹ
- پاکستان اور افغانستان خوراک کی قلت کا شکار ہوسکتے ہیں، رپورٹ
شی جن پنگ کی قیادت ناگزیر قرار؛ تیسری بار منتخب ہونے کی راہ ہموار

چینی صدر کے تیسری بار منتخب ہونے کیلیے آئین میں ترامیم بھی کی گئیں، فوٹو: فائل
بیجنگ: چین کی کمیونسٹ پارٹی نے صدر شی جن پنگ کو تیسری مدت کے لیے بھی منتخب کرنے کے لیے نہ صرف آئین میں تبدیلیاں کیں بلکہ کئی عہدیدار مستعفی بھی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی کمیونسٹ پارٹی کا ایک ہفتے سے جاری رہنے والا اہم اجلاس ڈرامائی انداز میں اختتام پذیر ہوگیا جس میں صدر شی جن پنگ کے برابر میں بیٹھے سابق صدر ہو جن تاؤ کو زبردستی باہر نکال دیا گیا۔
کمیونسٹ پارٹی کے اجلاس میں مرکزی کمیٹی سمیت 2 ہزار 300 عہدیداروں نے مشترکہ طور پر شی جن پنگ کی قیادت کو ملک کے لیے ناگزیر تسلیم کیا اور ایک قرارداد کے ذریعے چارٹر کو تبدیل کرتے ہوئے صدر شی جن پنگ کی تیسری مدت کے لیے انتخاب کی راہ ہموار کردی۔
یہ خبر پڑھیں : کمیونسٹ پارٹی کے اجلاس سے سابق صدر کو زبردستی نکال دیا گیا
قرارداد کی منظوری کے ساتھ ہی وزیراعظم ’’لی کی چیانگ‘‘ سمیت ایسے کئی اعلیٰ عہدیداران نے استعفے دیدیئے جن کی موجودگی شی جن پنگ کے تیسری بار صدر بننے میں رکاوٹ تھی۔ اب صدر شی جن پنگ نہ صرف تیسری بار صدر منتخب ہوسکتے ہیں بلکہ نئی کابینہ کی تشکیل بھی کرسکیں گے۔
خیال رہے کہ شی جن پنگ کو ماؤ زے تنگ کے بعد طاقتور ترین لیڈر ہونے کے باعث سپریم لیڈر یا پیراماؤنٹ بھی کہا جا تا ہے اس وقت وہ چین کے صدر ہونے کے ساتھ ساتھ کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری اور مسلح افواج کے سربراہ بھی ہیں۔
اجلاس میں آئین میں ترامیم اور 205 سے زائد نئے ارکان کی مرکزی کمیٹی میں شمولیت سے عین ممکن ہے کہ 69 سالہ شی جن پنگ کو اتوار کے روز تیسری بار صدر منتخب کرلیا جائے۔ کمیونسٹ کا یہ اجلاس ہر پانچ سال بعد ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ 2018 میں آئیں میں کی گئی ایک ترمیم کے ذریعے زیادہ سے زیادہ دو مدت کے لیے صدر رہنے کی حد کو ختم کردیا گیا تھا جس کے بعد شی جن پنگ چین کے تاحیات صدر بھی رہ سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔