- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
شی جن پنگ کی قیادت ناگزیر قرار؛ تیسری بار منتخب ہونے کی راہ ہموار
بیجنگ: چین کی کمیونسٹ پارٹی نے صدر شی جن پنگ کو تیسری مدت کے لیے بھی منتخب کرنے کے لیے نہ صرف آئین میں تبدیلیاں کیں بلکہ کئی عہدیدار مستعفی بھی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی کمیونسٹ پارٹی کا ایک ہفتے سے جاری رہنے والا اہم اجلاس ڈرامائی انداز میں اختتام پذیر ہوگیا جس میں صدر شی جن پنگ کے برابر میں بیٹھے سابق صدر ہو جن تاؤ کو زبردستی باہر نکال دیا گیا۔
کمیونسٹ پارٹی کے اجلاس میں مرکزی کمیٹی سمیت 2 ہزار 300 عہدیداروں نے مشترکہ طور پر شی جن پنگ کی قیادت کو ملک کے لیے ناگزیر تسلیم کیا اور ایک قرارداد کے ذریعے چارٹر کو تبدیل کرتے ہوئے صدر شی جن پنگ کی تیسری مدت کے لیے انتخاب کی راہ ہموار کردی۔
یہ خبر پڑھیں : کمیونسٹ پارٹی کے اجلاس سے سابق صدر کو زبردستی نکال دیا گیا
قرارداد کی منظوری کے ساتھ ہی وزیراعظم ’’لی کی چیانگ‘‘ سمیت ایسے کئی اعلیٰ عہدیداران نے استعفے دیدیئے جن کی موجودگی شی جن پنگ کے تیسری بار صدر بننے میں رکاوٹ تھی۔ اب صدر شی جن پنگ نہ صرف تیسری بار صدر منتخب ہوسکتے ہیں بلکہ نئی کابینہ کی تشکیل بھی کرسکیں گے۔
خیال رہے کہ شی جن پنگ کو ماؤ زے تنگ کے بعد طاقتور ترین لیڈر ہونے کے باعث سپریم لیڈر یا پیراماؤنٹ بھی کہا جا تا ہے اس وقت وہ چین کے صدر ہونے کے ساتھ ساتھ کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری اور مسلح افواج کے سربراہ بھی ہیں۔
اجلاس میں آئین میں ترامیم اور 205 سے زائد نئے ارکان کی مرکزی کمیٹی میں شمولیت سے عین ممکن ہے کہ 69 سالہ شی جن پنگ کو اتوار کے روز تیسری بار صدر منتخب کرلیا جائے۔ کمیونسٹ کا یہ اجلاس ہر پانچ سال بعد ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ 2018 میں آئیں میں کی گئی ایک ترمیم کے ذریعے زیادہ سے زیادہ دو مدت کے لیے صدر رہنے کی حد کو ختم کردیا گیا تھا جس کے بعد شی جن پنگ چین کے تاحیات صدر بھی رہ سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔