پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں عمران خان کی نااہلی کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

افضال طالب  ہفتہ 22 اکتوبر 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 لاہور: پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی کے خلاف مذمتی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

اسپیکر سبطین خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے عمران خان سے اظہار یکجہتی اور نااہلی کے فیصلے کیخلاف قرار داد پیش کی۔

قرارداد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ الیکشن کمشنر کا فیصلہ بدنیتی پر مبنی ہے، سپریم کورٹ عمران خان کو صادق و امین قرار دے چکی ہے، امپورٹڈ حکمران سیاسی میدان میں عمران خان کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔

قرارداد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان ملک کے مقبول لیڈر ہیں، الیکشن کمیشن کے فیصلے کو پنجاب اسمبلی کا ایوان مسترد کرتا ہے، یہ فیصلہ 22 کروڑ عوام کے منہ پر طمانچہ ہے، چیف ایکشن کمشنر کو فوری طور پر انکے عہدے سے ہٹایا جائے۔

قرارداد پیش ہونے پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور اراکین نے شور مچانا شروع کیا جس پر ایوان مچھلی بازار کا منظور پیش کرنے لگا۔

اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا اور گھیراؤ کی کوشش کی تو اس دوران ہنگامہ آرائی ہوئی۔ اپوزیشن ارکان اسپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہوگے چور چور کے نعرے لگائے۔

دوسری جانب خیبرپختونخواہ اسمبلی میں بھی عمران خان کے حق میں اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔ ڈپٹی اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی محمود جان اجلاس کی صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر تعلیم کامران بنگش نے قرار داد پیش کی۔

جس کے متن میں کہا گیا کہ یہ ایوان کثرت رائے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کرتا ہے، اعلیٰ عدلیہ اس فیصلے کا نوٹس لے تاکہ پاکستان کے عوام میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہو۔

قرار داد کی منظوری کے وقت اپوزیشن ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر شدید احتجاج کیا مگر وہ رائیگاں گیا کیونکہ ایوان میں پی ٹی آئی کثرت رائے سے اسے کامیاب کروانے میں کامیاب ہوگئی۔

کامران بنگش نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کو چاہئے کہ کینگرو کمیشن کو لگام ڈالے،  یہ ایوان کثرت رائے سے پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ہونے والے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو غیر جانبدارانہ، خلاف واقعات، خلاف قانون اور آئین کے منافی قرار دیتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔