پاک بھارت موسمیاتی تغیر، چاول کی عالمی مارکیٹ متاثر

عثمان حنیف  اتوار 23 اکتوبر 2022
پاکستان باسمتی 1509 بھارتی روپے کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے شدید گرانی کا شکار ہے، ماہر حامد ملک (فوٹو:فائل)

پاکستان باسمتی 1509 بھارتی روپے کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے شدید گرانی کا شکار ہے، ماہر حامد ملک (فوٹو:فائل)

کراچی: جنوب ایشیا کی زرعی معیشتوں پاکستان اور بھارت میں موسمیاتی تغیر نے چاول کی بین الاقوامی مارکیٹ کو متاثر کر دیا جو کئی دہائیوں سے مستحکم چلی آ رہی تھی۔

ایک طرف ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپے کی قدر میں کمی کے باعث پاکستانی باسمتی کی قیمتوں میں کمی کا خدشہ ہے، دوسری جانب بھارت کی جانب سے چاول کی برآمد پر حالیہ پابندی پاکستانی برآمد کنندگان کو فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم کر سکتی ہے۔

چاول مارکیٹ کے ماہر حامد ملک نے کہا کہ پاکستان باسمتی 1509 بھارتی روپے کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے شدید گرانی کا شکار ہے۔

صدر یونین آف اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ذوالفقار تھاور نے کہا کہ ہم بھارتی روپے کی گراوٹ پر قابو پانے کی پوزیشن میں ہیں کیونکہ ہمارے روپے کی قدر میں بھی کمی آئی ہے اور ہمارے برآمد کنندگان کو ایک ڈالر کے مقابلے میں زیادہ روپے مل رہے ہیں۔

پاکستان بزنس فورمکے نائب صدر احمد جواد نے کہا کہ بھارتی پابندی ایک دہائی سے زیادہ کے استحکام کے بعد عالمی قیمتوں کو متحرک کر سکتی ہے کیونکہ نئی دہلی کا محتاط اقدام دوسرے بڑے پروڈیوسروں کی گرتی ہوئی پیداوار اور بڑھتی ہوئی عالمی مانگ کے موافق ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔