- انسداد دہشتگردی عدالت میں عمران خان کی عبوری ضمانت منظور
- ’’بھارتی ٹیم کی کشتی 2019 کی طرح مشکلات میں پھنس گئی ہے‘‘ مگر کیسے؟
- پی ٹی آئی نے پنجاب ، کے پی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
- رمضان المبارک میں ایک سے زیادہ عمرہ ادا کرنے پر پابندی عائد
- مُودی نے بھارتی فوج میں میرٹ کی دھجیاں اڑادیں، انتہا پسند ہندو افسران کی ترقیاں
- استعفی طلب کرنے کی خبر غلط ہے، خود مستعفی ہوا، اٹارنی جنرل
- عمران کی حقیقی آزادی دفن ہوچکی، جنازہ آج مینار پاکستان میں ہوگا، وزیر اطلاعات
- کینیڈا؛ مسلمان نوجوان کو ریلوے اسٹیشن پر نماز پڑھنے سے روک دیا گیا
- پی آئی اے نے 2 افسران کو عہدوں سے ہٹانے کے سی اے اے احکامات ہوا میں اڑادیے
- نوجوان کرکٹرز پریشر میں آکر نروس ہوگئے، شاداب خان
- کوئٹہ کی عدالت نے حسان نیازی کی ضمانت منظور کرلی
- 1000 سی سی سے کم پاور گاڑیوں کی فروخت میں 39 فیصد کمی
- پاکستان کیساتھ تجارتی تعلقات مضبوط بنانے کیلیے تیار ہیں، روس
- 6 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ، حکومت نے جنیوا کانفرنس کے وعدوں پر آس لگا لی
- فرانس میں احتجاج، صدر نے ٹی وی انٹرویو کے دوران مہنگی گھڑی اتار دی
- ’’میرے کلب کے لڑکے کو کیوں نہیں کھلا رہے‘‘
- سری لنکن کرکٹ کے معاملات پر آئی سی سی چوکنا
- ملک کی سیاسی صورتحال کیسے بہتر ہوگی؟
- اب واٹس ایپ پر ’’واٹس ایپ‘‘ سے بات کرنا ممکن
- ان وٹامِن اور معدنیات کی کمی ’بال گرنے‘ کی وجہ بن سکتی ہے
نومنتخب برطانوی وزیراعظم کے اجداد کا تعلق گوجرانوالہ سے تھا

رشی سونک برطانیہ میں پیدا ہوئے اور آکسفورڈ سے تعلیم حاصل کی:فوٹو:فائل
لندن: برطانیہ کے نومنتخب وزیراعظم رشی سونک کے آباؤ اجداد پاکستان کے شہرگوجرانوالہ سے تعلق رکھتے تھے۔
نومنتخب برطانوی وزیراعظم رشی سونک کے دادا رام داس سونک اور دادی سہاگ رانی کا تعلق گوجرانوالہ سے تھا۔ وہ 1935 میں گوجرانوالہ سے نیروبی چلے گئے تھے۔رشی سونک کے والد یش ویر سونک 60 کی دہائی میں نیروبی سے برطانیہ گئے تھے۔ رشی سونک برطانیہ میں پیدا ہوئے۔انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔
رشی سونک بھارت کے امیر ترین افراد میں شامل این آر نارائن مورتی کے داماد ہیں جبکہ ان کی اہلیہ اکشتا مورتی برطانیہ کی امیر ترین خواتین میں شامل ہیں۔
رشی سونک نے لز ٹرس کے مستعفی ہونے کے بعد برطانیہ کے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا ہے۔ لز ٹرس صرف 45 روز برطانیہ کی وزیراعظم رہیں۔ انہیں معاشی پالیسیوں میں تبدیلیوں پر سخت تنقید کا سامنا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔