- رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کیلیے رویت کمیٹی کا اجلاس جاری
- الیکشن کمیشن کا کراچی کی 6 یوسیز پر دوبارہ گنتی کا حکم
- پشاور سے کالعدم ٹی ٹی پی کے دو انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار
- مجھے مرتضیٰ بھٹوکی طرح قتل کرنے کا منصوبہ ہے، عمران خان
- یوم پاکستان پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی
- ممنوعہ فنڈنگ؛ عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد
- کراچی، شہریوں کو اسلحے کے زور پر لوٹنے والے گینگ کے 4 ملزمان کو گرفتار
- رمضان بچت ایکسپو میں 30 سے 50 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ
- مسلح افواج کی روایتی پریڈ محدود پیمانے پر کروانے کا فیصلہ
- رمضان میں اسکولز کے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری
- برطانیہ میں مسجد سے نکلنے والے 70 سالہ بزرگ کو آگ لگا دی گئی
- وہاب ریاض نے مشیر برائے اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز کا چارج سنبھال لیا
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہی برقرار، ٹیسٹ میں تنزلی
- پولیس، ایف آئی اے کو عمران خان کے خلاف کارروائی سے روکنے کا حکم واپس
- رمضان میں بھی گیس لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی
- کسی کو دہشتگردوں کو پناہ دینے اور ڈھال بنانے کی اجازت نہیں دینگے، وزیراعظم
- پشاور؛ سرکاری دفاتر کے رمضان المبارک میں اوقات کار تبدیل
- پیٹرول پر سبسڈی نہیں، امیر کیلیے نرخ بڑھا کر غریب میں تقسیم ہوگا، وزیر مملکت
- لاپتا افراد کا معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے، سندھ ہائیکورٹ
- گرفتار خاتون ماہل بلوچ خود دہشتگردی کا اعتراف کر رہی ہے، ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان
انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 220 روپے سے تجاوز کر گئی

فوٹو: فائل
کراچی: پاکستان پر نادھندگی کے خطرات کی شرح 52.8 فیصد کے ساتھ تیرہ سال کی بلند سطح پر پہنچنے اور لانگ مارچ کے اعلان سے سیاسی کشیدگی بڑھنے سے بدھ کو بھی ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔
کاروباری ہفتے کے تیسرے روز لین دین کے اوقات میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ دوبارہ 220 روپے اور اوپن ریٹ 224روپے سے تجاوز کرگئے۔
درآمدی ادائیگیوں کا دباؤ اضطرابی کیفیت مارکیٹ میں طاری رہا یہی وجہ ہے کہ کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر کی پرواز جاری رہی جس سے ایک موقع پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1.28روپے کے اضافے سے 221.01روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کچھ ہی وقفے کے بعد ڈیمانڈ کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 95پیسے کے اضافے سے 220.68روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 1.50روپے کے اضافے سے 224.40روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ذرمبادلہ بحران اور غیر یقینی معاشی مستقبل کے تاثر نے روپیہ کو دوبارہ بے قدر کیا۔ سیاسی افق پر کشیدہ حالات نے ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1.5ارب ڈالر کی آمد جیسی مثبت خبر بھی روپیہ کو تگڑا نہ کرسکی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔