- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر لوئر آئی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
نایاب ترین شہابی پتھر کے ماخذ کی نشان دہی
لندن: برطانوی سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ انہوں نے زمین پر گِرنے والے ایک نایاب ترین شہابی پتھر کے ماخذ کی نشان دہی کردی ہے۔
آئی ویونا شہابی پتھر تنزانیہ میں دسمبر 1938 میں گِرا تھا اور ٹوٹ کر متعدد ٹکڑوں میں بِکھر گیا تھا جن میں سے ایک لندن کے نیچرل ہِسٹری میوزیم میں موجود ہے۔
ریوگو نامی سیارچے کا جائزہ لینے والے ماہرین کا ماننا ہے کہ آئی ویونا چٹان ممکنہ طور پر نظام شمسی کے کنارے سے آئی ہو۔
میوزیم کی ٹیم کا کہنا تھا کہ جرنل سائنس ایڈوانسز میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج نظامِ شمسی کے ابتدائی دور کے متعلق مزید جوابات دے سکتے ہیں اور زمین پر زندگی کیسے وجود میں اس معاملے پر مزید روشنی ڈالی جاسکتی ہے۔
تحقیقی مقالے کی شریک مصنفہ پروفیسر سارا رسل کا کہنا تھا کہ یہ ایک دلچسپ دریافت ہے کیوں کہ یہ بتاتا ہے کہ ہمارے میوزیم اور دنیا بھر میں موجود شہابی پتھر ممکنہ طور پر خلاء میں دور دراز موجود کسی چٹان کا اندرونی حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سائنس دان ان کو استعمال کرتے ہوئے اپنے اصل اور ہمارے ساتھ کے سیاروں کے متعلق مزید جان سکیں گے۔
آئی ویونا کو ایک انتہائی نایاب شہابی پتھروں میں شمار کیا جاتا ہے جن کو سی آئی کونڈرائٹس کہا جاتا ہے۔
یہ کاربن کے حامل پتھر چار ارب سال قبل نظامِ شمسی کی تشکیل کے دور کی کیمسٹری اپنے اندر رکھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔