- موتی کاری سے نادر اشیا بنانے کا قدیم فن زندہ رکھنے والی باہمت خاتون
- آسٹریلیا کے سفیر کی رکشے میں بیٹھ کر راولپنڈی کی سیر
- وزارت تجارت نے اسرائیل سے تجارت کی تردید کردی
- لاہور: مبینہ پولیس مقابلے میں 2 زیر حراست ڈاکو ہلاک
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سےمتعلق وزارت خزانہ کی اہم وضاحت
- امریکا میں عمران خان کے دوبارہ وزیراعظم بننے کی باتیں ہورہی ہیں، پرویز الہیٰ
- عمران خان کی زمان پارک کے باہر کارکنوں کے ساتھ افطار کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی
- انسانی جسم سے متعلق حیرت انگیز حقائق
- سپریم کورٹ کے تین ججز کیخلاف ریفرنس خارج از امکان نہیں ہے، وزیر داخلہ
- سعودی عرب نے شہریوں کو دو افریقی ممالک کا سفر کرنے سے روک دیا
- کراچی: موبائل چھیننے اور IMEI نمبر تبدیل کرنے کے ماہر 4 ملزمان گرفتار
- پی ڈی ایم کا تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد، کارروائی کے بائیکاٹ کا فیصلہ
- پاکستان عوامی تحریک کا انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لینے کا فیصلہ
- پی ڈی ایم کے اجلاسوں اور اعلامیوں کی کوئی حیثیت نہیں، تحریک انصاف
- اسرائیل کی ریاستی رہشتگردی جاری، ایک اور فلسطینی نوجوان شہید
- ڈیفنس کراچی کو بارش کے پانی سے بچانے کے مشن کا پہلا مرحلہ مکمل
- سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو 10 ماہ قید کے بعد پٹیالا جیل سے رہا
- نوے دن میں الیکشن آئینی ہیں تو مشرف دور میں 3 سال کیوں ملتوی ہوئے؟ فضل الرحمان
- ہائی بلڈ پریشر اور ڈیمنشیا کے درمیان تعلق کا انکشاف
- سام سنگ کا نیا حربہ، آئی فون کے لیے ’ٹرائی گیلکسی‘ ایپ پیش کردی
سدھو موسے والا کا قتل، گلوکارہ افشاں خان سے بھارتی ایجنسی کی تفتیش

سدھو موسے والا کو رواں سال مئی میں قتل کردیا گیا تھا:فوٹو:فائل
نئی دہلی: بھارتی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کے معاملے پر بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی نے گلوکارہ افشاں احمد سے تفتیش کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی پنجاب کی معروف گلوکارہ افشاں احمد سے بھارتی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے 5 گھنٹے تفتیش کی۔ سدھو موسے والا اور گلوکارہ افشاں احمد نے متعدد فنکشنز میں ایک ساتھ پرفارم کیا تھا اور دونوں کے گھریلو تعلقات تھے۔گلوکارہ افشاں احمد نے تفتیش سے متعلق آج تفصیلی بیان جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: سدھو موسے والا قتل میں گرفتار ملزم پولیس حراست سے فرار
بھارت کے مشہور گلوکار اور سیاستدان سدھو موسے والا کو رواں برس مئی میں ان کے گھر کے قریب قتل کردیا گیا تھا۔ قتل کے الزام میں اب تک 30 افراد کو شناخت کیا گیا ہے جن کا تعلق بشنوئی گروپ سے ہے جبکہ 24 افراد کوگرفتار کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔