- یوم پاکستان پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی
- ممنوعہ فنڈنگ؛ عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد
- کراچی، شہریوں کو اسلحے کے زور پر لوٹنے والے گینگ کے 4 ملزمان کو گرفتار
- رمضان بچت ایکسپو میں 30 سے 50 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ
- مسلح افواج کی روایتی پریڈ محدود پیمانے پر کروانے کا فیصلہ
- رمضان میں اسکولز کے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری
- برطانیہ میں مسجد سے نکلنے والے 70 سالہ بزرگ کو آگ لگا دی گئی
- وہاب ریاض نے مشیر برائے اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز کا چارج سنبھال لیا
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہی برقرار، ٹیسٹ میں تنزلی
- پولیس، ایف آئی اے کو عمران خان کے خلاف کارروائی سے روکنے کا حکم واپس
- رمضان میں بھی گیس لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی
- کسی کو دہشتگردوں کو پناہ دینے اور ڈھال بنانے کی اجازت نہیں دینگے، وزیراعظم
- پشاور؛ سرکاری دفاتر کے رمضان المبارک میں اوقات کار تبدیل
- پیٹرول پر سبسڈی نہیں، امیر کیلیے نرخ بڑھا کر غریب میں تقسیم ہوگا، وزیر مملکت
- لاپتا افراد کا معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے، سندھ ہائیکورٹ
- گرفتار خاتون ماہل بلوچ خود دہشتگردی کا اعتراف کر رہی ہے، ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان
- پاک افغان سیریز؛ بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے معذرت کیوں کرلی؟
- ججز کی آڈیوز ، وڈیوز ریلیز پر چیف جسٹس سخت برہم
- حکومت کا سحر افطار و تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ
- ’’پاکستان کو بھارت سے 2011 کے سیمی فائنل میں شکست کا بدلہ لینا ہے‘‘
روس کا جوہری مشقوں کے دوران خطرناک بیلسٹک میزائل کا تجربہ

روسی صدر نے جوہری مشقوں کی نگرانی خود کی؛ فوٹو: فائل
ماسکو: روس نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے تربیت یافتہ فوجی اہلکاروں کی مشقوں کے دوران بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا جس کی صدر ولادیمیر پوٹن نے کنٹرول روم سے نگرانی کی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنی جوہری صلاحیتوں کی حامل بحری اور فضائی افواج کے یونٹس کی مشقوں کا جائزہ لیا۔ صدر پوٹن کا کہنا تھا کہ جوہری مشقیں ملک کو درپیش نیوکلیئر خطرات کے پیش نظر کی جا رہی ہیں۔
روس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افواج کی جوہری مشقوں کے درمیان بیلسٹک اور کروز میزائل کے کامیاب تجربے بھی کیے گئے۔ یہ میزائل زمین سے زمین، زمین سے فضا اور زمین سے سمندر میں مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ادھر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لارووف نے اپنے بھارتی اور چینی ہم منصبوں سے ٹیلی فونک گفتگو میں یوکرین کی جانب سے ڈرٹی بم کی تیاری اور روس پر استعمال کے خدشے سے آگاہ کیا۔
دوسری جانب یوکرین نے روس کے الزامات کو مضحکہ خیز اور خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دعوے روس اپنی کارروائیوں کے جواز کے لیے گھڑ رہا ہے۔ یوکرین کو اپنا دفاع کرنے کے لیے ڈرٹی بم کی ضرورت نہیں۔
واضح رہے کہ ڈرٹی بم ایک روایتی بم ہے جو تابکار، حیاتیاتی یا کیمیائی مواد سے لیس ہوتا ہے اور یہ مواد دھماکے کے بعد پھیل جاتا ہے اور بڑے پیمانے پر تباہی مچاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔