روس کا جوہری مشقوں کے دوران خطرناک بیلسٹک میزائل کا تجربہ

ویب ڈیسک  بدھ 26 اکتوبر 2022
روسی صدر نے جوہری مشقوں کی نگرانی خود کی؛ فوٹو: فائل

روسی صدر نے جوہری مشقوں کی نگرانی خود کی؛ فوٹو: فائل

 ماسکو: روس نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے تربیت یافتہ فوجی اہلکاروں کی مشقوں کے دوران بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا جس کی صدر ولادیمیر پوٹن نے کنٹرول روم سے نگرانی کی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنی جوہری صلاحیتوں کی حامل بحری اور فضائی افواج کے یونٹس کی مشقوں کا جائزہ لیا۔ صدر پوٹن کا کہنا تھا کہ جوہری مشقیں ملک کو درپیش نیوکلیئر خطرات کے پیش نظر کی جا رہی ہیں۔

روس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افواج کی جوہری مشقوں کے درمیان بیلسٹک اور کروز میزائل کے کامیاب تجربے بھی کیے گئے۔ یہ میزائل زمین سے زمین، زمین سے فضا اور زمین سے سمندر میں مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ادھر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لارووف نے اپنے بھارتی اور چینی ہم منصبوں سے ٹیلی فونک گفتگو میں یوکرین کی جانب سے ڈرٹی بم کی تیاری اور روس پر استعمال کے خدشے سے آگاہ کیا۔

دوسری جانب یوکرین نے روس کے الزامات کو مضحکہ خیز اور خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دعوے روس اپنی کارروائیوں کے جواز کے لیے گھڑ رہا ہے۔ یوکرین کو اپنا دفاع کرنے کے لیے ڈرٹی بم کی ضرورت نہیں۔

واضح رہے کہ ڈرٹی بم ایک روایتی بم ہے جو تابکار، حیاتیاتی یا کیمیائی مواد سے لیس ہوتا ہے اور یہ مواد دھماکے کے بعد پھیل جاتا ہے اور بڑے پیمانے پر تباہی مچاتا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔