بنگلور میں آسٹریلیا کے ہاتھوں پٹائی نہیں بھولا، ونے کمار

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 26 مارچ 2014
کھیل میں خاصی بہتری حاصل کرلی، بھارتی ٹیم میں جلد واپسی ہوگی، فاسٹ بولر

کھیل میں خاصی بہتری حاصل کرلی، بھارتی ٹیم میں جلد واپسی ہوگی، فاسٹ بولر

ممبئ: بھارتی بولر ونے کمار آسٹریلوی بیٹسمینوں کے ہاتھوں پٹائی نہیں بھول پائے۔

ان کا کہنا ہے کہ بنگلور میں جو میرا حشر ہوا اس نے کیے کرائے پر پانی پھیر دیا، اب کافی بہتر ہوچکا اور ٹیم میں واپسی کیلیے پرعزم ہوں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ ونے کمار نے بنگلور میں گذشتہ سال نومبر میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گئے ون ڈے میں 9 اوورز میں 108 رنز کی پٹائی برداشت کی تھی جسے وہ ابھی تک بھول نہیں پائے ہیں، اسی وجہ سے وہ قومی ٹیم سے بھی باہر ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ٹیم کا حصہ نہ ہونے پر مایوسی ہے میں نے ہمیشہ ہی اچھا پرفارم کرنے کی کوشش کی مگر بنگلور کے ایک خراب میچ نے سب کیے کرائے پر پانی پھیر دیا مگر اب میں کافی بہتر ہوگیا اور پریشر کو زیادہ اچھے انداز میں جھیل سکتا ہوں، اس ڈومیسٹک سیزن میں میں نے بہت کچھ سیکھا ہے اور یہ بھی جانا ہے کہ مشکل صورتحال سے کیسے باہر آیا جاسکتا ہے،میں اب ایک بار پھر قومی ٹیم میں پرفارم کرنے کے لیے بے چین ہوں، میری اس بار رنجی ٹرافی اور ایرانی ٹورنامنٹ میں کارکردگی کافی بہتر رہی ہے جس کی وجہ سے مجھے امید ہے کہ میں ایک بار پھر ٹیسٹ کرکٹ کھیل پاؤں گا میں نے اپنے کیریئر کا واحد پانچ روزہ میچ پرتھ میں کھیلا تھا، اس وقت کے ہمارے بولنگ کوچ ایرک سائمنز نے مجھے کہا تھا کہ میری واحد ذمہ داری ایک اوور میں زیادہ سے زیادہ تین رنز دینا ہے۔

اسی وجہ سے میں بیک فٹ پر چلا گیا اور زیادہ سے زیادہ ڈاٹ بالز کرنے کی کوشش میں اپنے کھیل کو خراب کربیٹھا۔ ونے کمار بھارتی ڈومیسٹک کرکٹ کی تاریخ میں پہلے کپتان ہے جن کی قیادت میں کرناٹکا نے ایک ہی سال میں رنجی ٹرافی، ایرانی کپ اور وجے ہزارے ٹرافی جیتی ہے، قومی ٹیم سے ان آؤٹ ہونے کے باوجود ونے کمار خود کو بطوربولر اور قائد مسلسل بہتر بنارہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ میں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں زیادہ سے زیادہ اعتماد حاصل کرنے کی کوشش کی ہے، ہم 2009-10 میں میسور میں ممبئی کے ہاتھوں فائنل صرف چھ رنز سے ہار گئے تھے میں اس کو کبھی بھی نہیں بھول سکتا، اگلے سیزن میں ہم سیمی فائنلز میں برودا سے شکست کھا گئے، پھر ہم کوارٹر فائنلز میں ہریانہ سے زیر ہوئے، گذشتہ برس بھی کوارٹر فائنلزمیں ہماری ہمت جواب دے گئی اس وقت سوراشٹرا سے مات کھائی مگر اس بار ہماری کارکردگی کافی اچھی رہی جس کی وجہ سے ہم فائنل جیتنے میںکامیاب رہے اور نئی تاریخ رقم کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔