پاکستان کاروباری ماحول بہتر بنانے کیلیے سخت اقدامات کرے، آئی ایم ایف

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 26 مارچ 2014
مرکزی بینک سے لیے جانے والے قرض پر انحصار کم کرکے ٹیکس آمدن میں اضافے کے لیے اقدامات کی جائیں۔آئی ایم ایف۔
فوٹو: فائل

مرکزی بینک سے لیے جانے والے قرض پر انحصار کم کرکے ٹیکس آمدن میں اضافے کے لیے اقدامات کی جائیں۔آئی ایم ایف۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستانی حکومت کو تاکید کی ہے کہ غیرملکی زرمبادلہ ذخائر پر کڑی نظر رکھی جائے، مرکزی بینک سے لیے جانے والے قرض پر انحصار کم کرکے ٹیکس آمدن میں اضافے کے لیے اقدامات کی جائیں۔

اس ضمن میں آئی ایم ایف کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق واشنگٹن میں ہونے والے اجلاس میں آئی ایم ایف نے پاکستانی حکومت کی طرف سے کیے گئے معاشی اقدامات و اصلاحات کو خوش آئند قرار دیا اور کہاکہ ملک میں مہنگائی کو کم کرنے کے لیے قوت خرید اور غیرملکی زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ کیا جانا چاہیے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اختیارات بڑھانے کے لیے پارلیمنٹ میں قانون سازی کی جائے اور ملک میں کاروباری ماحول بہتر بنانے کے لیے سخت اقدامات کے علاوہ غیر فعال قرضوں (این پی ایلز) کی شرح میں کمی کی جائے۔ بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے حکومت پر سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل میں پیش رفت کے لیے بھی زور دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔