سائفر و آڈیو لیکس پر تحقیقات؛ سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود انکوائری کیلیے طلب

صالح مغل  جمعرات 27 اکتوبر 2022
فوٹو : دفتر خارجہ

فوٹو : دفتر خارجہ

 اسلام آباد: سائفر پر آڈیو لیکس و کابینہ کی سب کمیٹی کے فیصلے کے تناظر میں ایف آئی اے نے سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کو انکوائری کے لیے طلب کرلیا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کو بھی دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کر دیا گیا، دونوں کو 28 اکتوبر کو انکوائری ٹیم کے سامنے پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کے احکامات پر ڈی جی ایف آئی اے نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو سائفر و آڈیو لیکس کے حوالے سے تحقیقات کے لیے ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون رانا عبدالجبار کی سربراہی میں پانچ رکنی انکوائری ٹیم تشکیل دی تھی جس کے دیگر ممبران میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم اسلام آباد، ڈپٹی ڈائریکٹر کاؤنٹر ٹیررازم ونگ، اسٹنٹ ڈائریکٹر آئی او اور ٹیم کے سربراہ کی طرف مقرر کردہ آفیسر ممبران میں شامل ہیں۔

اسی طرح انکوائری ٹیم میں 3 انٹیلی جینس ادروں سے گریڈ 19 کے ایک ایک آفیسر کو بھی شامل کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق طلبی کے لیے جاری نوٹس میں سہیل محمود کو 28 اکتوبر کو دن 12 بجے ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ ہیڈ کواٹر میں انکوائری ٹیم کے سامنے پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔ اسی طرح سابق سیکریٹری ٹو پرائم منسٹر محمد اعظم کو بھی 28 اکتوبر کے لیے ہی دوبارہ طلبی کا دوسرا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

اس سے قبل اعظم خان کو 25 اکتوبر کے لیے طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہ ہوئے اور انکی جانب سے ایف آئی اے کو پیغام پہنچایا گیا تھا کہ فیملی کے ساتھ بیرون ملک ہوں اور 15 نومبر تک وطن واپس آجاؤں گا جس کے بعد کی تاریخ رکھی جائے جس پر انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہو جاؤں گا تاہم اب ایف آئی اے نے اعظم خان کو طلبی کا دوسرا نوٹس بھی جاری کر دیا۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ایف آئی اے میں سائفر و آڈیو لیکس پر وزارت داخلہ کی جانب سے ارسال کی جانے والے ریفرنس پر سابق وزیر اعظم عمران خان، ان کے سیاسی عمائدین و پرنسپل سیکریٹری کے حوالے سے انکوائری شروع کر رکھی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔