- شاہراہ فیصل پر تنصیب کیلئے لیاقت علی خان کا قد آور مجسمہ تیار
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 73 پیسے گھٹ گئی
- فلسطین مخالف بیان؛ اردن سے اسرائیلی سفیر کو ملک بدر کرنے کی تیاری
- پارلیمنٹ مسلح جتھوں کو کنٹرول کرنے کیلئے اداروں کو تمام اختیارات دے، وزیر داخلہ
- اٹلی میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر ٹِک ٹاک کے خلاف تحقیقات آغاز
- پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، حکومت کا ثاقب نثار کیخلاف احتجاج
- گلِ خطمی میں موٹاپا کم کرنے والے اجزا دریافت
- فزکس اور فطرت کا ملاپ، معلق آتشیں پتھر
- کراچی میں فائرنگ سے اہلسنت و الجماعت کے رہنما جاں بحق
- رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کیلیے رویت کمیٹی کا اجلاس جاری
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمتوں میں بڑی کمی
- الیکشن کمیشن کا کراچی کی 6 یوسیز پر دوبارہ گنتی کا حکم
- پشاور سے کالعدم ٹی ٹی پی کے دو انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار
- مجھے مرتضیٰ بھٹوکی طرح قتل کرنے کا منصوبہ ہے، عمران خان
- یوم پاکستان پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی
- ممنوعہ فنڈنگ؛ عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد
- کراچی، شہریوں کو اسلحے کے زور پر لوٹنے والے گینگ کے 4 ملزمان کو گرفتار
- رمضان بچت ایکسپو میں 30 سے 50 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ
- مسلح افواج کی روایتی پریڈ محدود پیمانے پر کروانے کا فیصلہ
- رمضان میں اسکولز کے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری
90 گز پر 7 منزلہ عمارت اور 14 پورشنز، عدالت کا مسمار کرنے کا حکم

فوٹو: فائل
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لیاقت آباد میں 90 گز پر 7 منزلہ عمارت اور 14 پورشنزکی تعمیر پر برہمی کا اظہا رکرتے یوئے عمارت مسمار کرنے کا حکم دیا ہے ۔
سندھ ہائیکورٹ نے لیاقت آباد میں غیر قانوی تعمیرات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عمارت گرانے کا حکم دیدیا، جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں ددو رکنی بینچ کے روبرو لیاقت آباد میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 90 گز کے پلاٹ نمبر464/8 پر 7 منزلہ عمارت تعمیر کی گئی، اس عمارت میں منظوری کے بغیر 14 پورشنز بنادیئے گئے۔ عدالت نے ایس بی سی اے کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ یہ عمارت ایک دن میں تو نہیں بنی ہوگی؟ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جس افسر نے کمنٹس داخل کئے اس نے اپنا نام کیوں نہیں لکھا۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ یہ ایس بی سی اے میں کس طرح کام چلایا جارہا ہے،ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ عمارت نقشے کے بغیر بنی ہے، ایک ماہ میں گرادینگے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لگتا نہیں ہے کہ ایس بی سی اے میں اتنی صلاحیت ہے، اس لئے آپ کا نام بھی لکھ رہے ہیں۔
عدالت نے ایس بی سی اے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وکیل کی یقین دہانی اور عدالتتی حکم کی کاپی ڈی جی کو بھی بھیجنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے 6 ہفتے بعد ڈائریکٹر ایس بی سی اے سینٹرل کو عمل درآمد رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے اور لیاقت آباد میں 7 منزلہ غیر قانونی عمارت گرانے کا حکم دیدیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔