- موتی کاری سے نادر اشیا بنانے کا قدیم فن زندہ رکھنے والی باہمت خاتون
- آسٹریلیا کے سفیر کی رکشے میں بیٹھ کر راولپنڈی کی سیر
- وزارت تجارت نے اسرائیل سے تجارت کی تردید کردی
- لاہور: مبینہ پولیس مقابلے میں 2 زیر حراست ڈاکو ہلاک
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سےمتعلق وزارت خزانہ کی اہم وضاحت
- امریکا میں عمران خان کے دوبارہ وزیراعظم بننے کی باتیں ہورہی ہیں، پرویز الہیٰ
- عمران خان کی زمان پارک کے باہر کارکنوں کے ساتھ افطار کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی
- انسانی جسم سے متعلق حیرت انگیز حقائق
- سپریم کورٹ کے تین ججز کیخلاف ریفرنس خارج از امکان نہیں ہے، وزیر داخلہ
- سعودی عرب نے شہریوں کو دو افریقی ممالک کا سفر کرنے سے روک دیا
- کراچی: موبائل چھیننے اور IMEI نمبر تبدیل کرنے کے ماہر 4 ملزمان گرفتار
- پی ڈی ایم کا تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد، کارروائی کے بائیکاٹ کا فیصلہ
- پاکستان عوامی تحریک کا انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لینے کا فیصلہ
- پی ڈی ایم کے اجلاسوں اور اعلامیوں کی کوئی حیثیت نہیں، تحریک انصاف
- اسرائیل کی ریاستی رہشتگردی جاری، ایک اور فلسطینی نوجوان شہید
- ڈیفنس کراچی کو بارش کے پانی سے بچانے کے مشن کا پہلا مرحلہ مکمل
- سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو 10 ماہ قید کے بعد پٹیالا جیل سے رہا
- نوے دن میں الیکشن آئینی ہیں تو مشرف دور میں 3 سال کیوں ملتوی ہوئے؟ فضل الرحمان
- ہائی بلڈ پریشر اور ڈیمنشیا کے درمیان تعلق کا انکشاف
- سام سنگ کا نیا حربہ، آئی فون کے لیے ’ٹرائی گیلکسی‘ ایپ پیش کردی
ڈالر کی پرواز جاری، انٹربینک قیمت 222 اور اوپن مارکیٹ نرخ 227 تک پہنچ گئے

فوٹو: فائل
کراچی: پی ٹی آئی لانگ مارچ، ڈیفالٹ رسک بڑھنے اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے تسلسل سے جمعہ کو بھی ڈالر کی پرواز برقرار رہی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 222 روپے اور اوپن مارکیٹ ریٹ 227 روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان کے عالمی مارکیٹوں میں یورو بانڈز اور سکوک کی ایلڈ بڑھنے، ترسیلات زر کی آمد گھٹنے اور ملکی ضروریات کے مطابق زرمبادلہ کا بندوبست نہ ہونے سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی سپلائی متاثر ہے جبکہ سیاسی افق پر کشیدہ صورت حال اور اس ضمن میں پھیلنے والی منفی افواہوں سے درآمد و برآمدی شعبوں میں اضطراب بڑھنے سے ڈالر کی مانگ بڑھ گئی ہے جو روپیہ کو مسلسل کمزور کررہی ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 222.61 روپے کی سطح تک پہنچ گئی تھی تاہم اختتامی لمحات میں ڈیمانڈ قدرے گھٹنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 98 پیسے کے اضافے سے 222.47 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 2.10 روپے کے اضافے سے 227.50 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ غیریقینی سیاسی ومعاشی حالات کی وجہ سے انٹربینک کے ساتھ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی سپلائی بری طرح متاثر ہے، جن لوگوں کے پاس ڈالر موجود ہیں وہ فروخت کرنے سے گریز کررہے ہیں جبکہ غیر یقینی معاشی مستقبل کے باعث مختلف شعبوں کے درآمد کنندگان اپنی کاروباری ضروریات اور خام مال کی درآمدات کے لیے ڈالر کی خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں۔
ظفر پراچہ نے بتایا کہ بلیک مارکیٹ میں بدستور فی ڈالر مقررہ قیمت سے 10 روپے زائد ہیں لہذا اسمگلرز غیر دستاویزی ڈالر خرید کر مہنگے داموں پر بلیک مارکیٹ میں فروخت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر یقینی سیاسی حالات اور سیاسی دنگلوں سے نہ صرف ملکی معیشت متاثر ہو رہی ہے بلکہ تجارت و صنعتی شعبہ اور روپیہ بھی بری طرح متاثر ہورہا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاست دان ہوش کے ناخن لیں اور چارٹر آف اکنامی پر متفق ہوکر تجارت کو سیاست سے علیحدہ کردیں تاکہ پاکستان کی معیشت تاریخ کے بدترین بحران سے نکلنے کے قابل ہوسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔