- الیکشن کمیشن کا کراچی کی 6 یوسیز پر دوبارہ گنتی کا حکم
- پشاور سے کالعدم ٹی ٹی پی کے دو انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار
- مجھے مرتضیٰ بھٹوکی طرح قتل کرنے کا منصوبہ ہے، عمران خان
- یوم پاکستان پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی
- ممنوعہ فنڈنگ؛ عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد
- کراچی، شہریوں کو اسلحے کے زور پر لوٹنے والے گینگ کے 4 ملزمان کو گرفتار
- رمضان بچت ایکسپو میں 30 سے 50 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ
- مسلح افواج کی روایتی پریڈ محدود پیمانے پر کروانے کا فیصلہ
- رمضان میں اسکولز کے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری
- برطانیہ میں مسجد سے نکلنے والے 70 سالہ بزرگ کو آگ لگا دی گئی
- وہاب ریاض نے مشیر برائے اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز کا چارج سنبھال لیا
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہی برقرار، ٹیسٹ میں تنزلی
- پولیس، ایف آئی اے کو عمران خان کے خلاف کارروائی سے روکنے کا حکم واپس
- رمضان میں بھی گیس لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی
- کسی کو دہشتگردوں کو پناہ دینے اور ڈھال بنانے کی اجازت نہیں دینگے، وزیراعظم
- پشاور؛ سرکاری دفاتر کے رمضان المبارک میں اوقات کار تبدیل
- پیٹرول پر سبسڈی نہیں، امیر کیلیے نرخ بڑھا کر غریب میں تقسیم ہوگا، وزیر مملکت
- لاپتا افراد کا معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے، سندھ ہائیکورٹ
- گرفتار خاتون ماہل بلوچ خود دہشتگردی کا اعتراف کر رہی ہے، ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان
- پاک افغان سیریز؛ بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے معذرت کیوں کرلی؟
سیلاب؛ اقوام متحدہ کی پاکستان کیلیے مزید فنڈنگ کی اپیل

متاثرہ علاقوں میں 9 میں سے 1 سے زائد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ فوٹو: رائٹرز
اسلام آباد: اقوام متحدہ کی زیر قیادت اداروں نے پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں انسانی امداد کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید فنڈنگ کی اپیل کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس مقصد کے لیے آگے آئے۔
نظرثانی شدہ پاکستان فلڈ رسپانس پلان (ایف آر پی) کے بارے میں کہا گیا ہے کہ پہلی اپیل کے تقریباً 100 دن گزر چکے ہیں اور سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کو جان بچانے والی امداد کی اب بھی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ کی نائب نمائندہ لتیکا مسکی پردھان، ہیومینٹیرین افیئرز آفیسر (او سی ایچ اے) فیلکس اومونو، پاکستان میں اقوام متحدہ کے ہیومینٹیرین کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس اور نیشنل ہیومینٹیرین نیٹ ورک (این ایچ این) کی نمائندہ سمیرا جاوید کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے عالمی دنیا پر زور دیا کہ پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں ابھرنے والی دوسری لہر سے پہلے نظرثانی شدہ منصوبے کا جائزہ لیں۔
انہوں نے کہا 2022 وہ سال تھا جب دنیا کو موسمیاتی تبدیلی کا احساس ہوا کیونکہ یہاں 33 ملین لوگ متاثر ہوئے، 1,718 ہلاکتیں اور 12 ہزار800زخمی ہوئے، 2.1 ملین مکانات کو نقصان پہنچا اور 80 لاکھ افراد بے گھر ہوئے جن میں 644,000 ریلیف کیمپوں میں مقیم ہیں جبکہ 13ہزار کلومیٹر سڑکیں تباہ ہوئیں اور 1.2 ملین مویشی ضائع ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں تقریباً 650,000 حاملہ خواتین کو زچگی کی خدمات تک رسائی حاصل کرنے میں چیلنجز کا سامنا ہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 9 میں سے 1 سے زیادہ بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ اوسطاً 24فیصد رپورٹ کیسز شدید سانس کے انفیکشن کے تھے جن میں ایک تہائی بچے شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔